اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سعودی عرب میں پیش آنے والے واقعے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانونی صورتحال کے مطابق ضابطہ فوجداری کے تحت کارروائی ہو سکتی ہے، اگر کوئی پاکستانی دنیا میں کہیں جرم کرے تو اس کے خلاف پاکستان میں مقدمہ درج ہوسکتا ہے۔
گرفتاریوں سے ڈر کر پیچھے نہیں ہٹیں گے، شیخ رشید
ہم نیوز کے مطابق انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں پیش آنے والا واقعہ انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان ایف آئی آرز میں کسی ایسی دفعہ کا اطلاق نہیں، جو توہین رسالت کے زمرے میں آتی ہو۔
انہوں ںے کہا کہ یہ قابل دست اندازی جرم ہے کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی،وفاق یقین دہانی کرائے گا کہ کسی کے ساتھ ضابطے کے خلاف کچھ نہیں ہونا چاہیے، وفاق صوبوں کو یقین دہانی کروائے گا۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ قانون نے اپنا رستہ لیا ، مقدمات توہین رسالت کے نہیں ہیں، عدالتیں جو بھی سزا مختص کریں گی ہمارے لیے وہ قابل قبول ہوں گی۔
ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ یہ لوگ یہاں پر کہتے رہے کہ دیکھئے گا کل ان کے ساتھ کیا ہوگا؟ سعودی عرب کے واقعے پر لوگوں نے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، لوگوں نے غم اور غصے میں پولیس اور دیگر اداروں کو اپروچ کیا، ہم اس حق میں نہیں ہیں کہ حکومت کسی قانونی کارروائی کا حصہ بنے۔
نئی تاریخ بن گئی: پاکستان اور سعودی عرب پہلی مرتبہ اسٹریٹیجک پارٹنر شپ کیلئے تیار
پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ مسجد نبوی کے افسوسناک واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، واقعہ پر پاکستانی قوم سمت پوری امہ کو بے حد دکھ اور رنج پہنچا، یہ غلط فہمی پیدا کی جارہی ہے کہ واقعہ وہاں ہوا مقدمہ یہاں کیسے؟
انہوں نے واضح کیا کہ اگر تو ایسا ہے کہ یہاں مقدمہ نہیں بنتا تو ٹھیک اگر مقدمہ بنتا ہے تو قانون عمل میں آئے گا،
جس جماعت کے خلاف اس واقعے کا الزام ہے انہوں نے مذمت نہیں کی، جو گرفتار ہوئے ان کیخلاف تو کسی ثبوت کی ضرورت نہیں تھی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ چاند رات کو قوم اس لیے نکلے کہ ہم آزاد قوم ہیں، ہمیں آزاد ہوئے 74سال ہوگئے، پی ٹی آئی قیادت کی چاند رات کو احتجاج کی کال سمجھ سے باہر ہے۔
مسجد نبوی واقعہ، مدینہ پولیس نے 5 پاکستانیوں کو گرفتار کر لیا
ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ شیخ رشید نے واقعے کی منصوبہ بندی کے حوالے سے ایک دن پہلے بتا دیا تھا، منصوبہ بندی کر کے لوگوں کو یہاں سے اور لندن سے سعودی عرب بھیجا گیا۔