اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کووزیراعظم عمران خان کے خلاف کارروائی سے روکنے کی استدعا مسترد کردی۔
جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیئے کہ کنڈیکٹ کودیکھتے ہوئے یہ عدالت حکم امتناع جاری نہیں کرسکتی۔عدالت نے الیکشن کمیشن اور اٹارنی جنرل کونوٹس جاری کردیا۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی رخصت کے باعث بنچ کوتبدیل کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان نے محمد زبیرسرفرازنامی شہری کواتھارٹی دے دی۔ محمد زبیر سرفراز نے بائیو میٹرک کرا کے رجسٹرار آفس کا اعتراض دور کیا۔ جس کے بعد جسٹس عامرفاروق نے سماعت کی، دوران سماعت وکیل بیرسٹرعلی ظفرکا کہنا تھا کہ عدالت آئندہ سماعت تک الیکشن کمیشن کو عمران خان کے خلاف کارروائی سے روکے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان جیل جانے کے لیے تیار رہیں، ترجمان بلاول ہاؤس
جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ آپ کو الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہونا چاہیے تھا۔ وزیراعظم خود نہ پیش ہوتے لیکن آپ کو تو پیش ہونا چاہیے تھا۔ آپ سارے نکات الیکشن کمیشن کے سامنے کیوں نہیں اٹھاتے؟
بیرسٹرعلی ظفرکا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن پہلے ہی آرڈیننس کے خلاف جا کر آرڈر جاری کر چکا۔ جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ معذرت کے ساتھ حکومت نے بھی آرڈیننس کی فیکٹری لگا رکھی ہے۔
جو کام پارلیمنٹ کے کرنے والے ہیں وہ آرڈیننس کے ذریعے ہو رہے ہیں، یہ کام کوئی آرڈیننس کے ذریعے کرنے والا تھا۔ کیا آپ 14 مارچ کو الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے، آپ کا اپنا کنڈکٹ دیکھ کر عدالت حکم امتناع نہیں دے سکتی، عدالت نے سماعت 28 مارچ تک ملتوی کردی۔