اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا ہے کہ بھنگ میں بہت سی بیماریوں کا علاج ہے۔
سپریم کورٹ میں منشیات کے ملزمان کی سزاؤں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے عدالتی معاونین کو تحریری معروضات جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ سینیٹ کی ایک کمیٹی منشیات کے ملزمان سے متعلق قانون سازی کر رہی ہے اور سینیٹ کی کمیٹی میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق آگاہ کیا جائے۔
عدالتی معاون نے کہا کہ قانون سازی میں مختلف منشیات کی نوعیت کے مطابق سزائیں ہوں گی۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ پہلے بھنگ اور ہیروئن کی سزا برابر تھی اور اب اگر بھنگ اور ہیروئن کی سزائیں الگ الگ کی جا رہی ہیں تو یہ خوش آئند ہے۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ بھنگ ہیروئین سے کم خطرناک نشہ ہے۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے بھنگ سے متعلق ریمارکس دیے کہ بھنگ تو بہت سی بیماریوں کا علاج ہے اور بھنگ انسانی اعصاب کے لیے قوت بخش بھی ہے۔ مختلف ممالک میں بھنگ کو دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: منصوبوں میں رکاوٹیں ڈالنا بلاجواز ہے، وزیر اعظم
جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ اب تو حکومت بھی بھنگ پر پالیسی بنا چکی ہے۔
عدالتی معاون اعتزاز احسن نے کہا کہ عدالت کو ایک دلچسپ واقعہ سنانا چاہتا ہوں۔ جب وزیر داخلہ تھا تو نواز شریف ضیا الحق کی برسی کے لیے اسلام آباد آئے۔ اس وقت اطلاع ملی کہ زیرو پوائنٹ پر بسیں روک دی گئی ہیں۔ سیکیورٹی خدشات پر تشویش ہوئی تو بتایا گیا کہ بسوں میں بھنگ کاٹ کاٹ کر بھری جا رہی ہے۔ اعتزاز احسن
کے واقعہ سنانے پر عدالت میں قہقہے لگ گئی۔
عدالت نے کیس کی سماعت جنوری کے آخری ہفتے تک ملتوی کر دی۔