اب ریسنگ کارز بھی بغیر ڈرائیور دوڑیں گی


جرمنی میں مقیم نوجوانوں کی ایک ٹیم نے ہفتے کے روز خود مختار گاڑی کے لیے سب سے اچھا پرفارمنگ کوڈ لکھ انڈیانا پولس میں ہونے والی کار ریس جیت لی ہے۔

مقابلے میں دنیا بھر کی کل 21 یونیورسٹیوں کی 9 ٹیموں نے حصہ لیا اور میونخ کی ٹیکنیکل یونیورسٹی کی ٹیم فاتح قرار پائی۔

ہر ٹیم کے بغیرڈرائیور کار نے ریس میں حصہ لیا اور تیز ترین رفتار والی گاڑی کو فاتح قرار دیا گیا۔ میونخ کی ٹیکنیکل یونیورسٹی کی گاڑی کی رفتارتقریبا129.2 کلومیٹر یا 80 میل فی گھنٹہ  رہی۔ ٹیکنیکل یونیورسٹی آف میونخ کی ٹیم کو 10 لاکھ ڈالر کا چیک دیا گیا۔

انرجی سسٹمز نیٹ ورک کے سی ای او پال مچل نے کہا چیلنج کو یہ ثابت کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا کہ ‘خود مختار ٹیکنالوجی انتہائی حالات میں کام کر سکتی ہے’۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق، انجن کواسٹارٹ کرنے اور کمپیوٹرائزڈ ڈرائیونگ کیلئے40 ہزار لائنوں کا کوڈ لکھنا پڑا اور اس کیلئے 2 سال لگے۔

ٹیم میں میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنولوجی، یونیورسٹی آف پٹسبرگ، روچسٹر انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور یونیورسٹی آف واٹر لو کے طلباء شامل ہیں

ان کی گاڑی کی رفتار ٹیسٹنگ میں 81 میل فی گھنٹہ رہی۔ ٹریک پر موجود گڑھوں سے یہ گاڑی155 میل فی گھنٹہ سے گزری۔

اس ریس کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کا خود مختار کاروں پر اعتماد بحال کرنا ہے۔ کیوں کہ ایک سروے کے مطابق 47 فیصد امریکی خود مختار گاڑیوں کو غیرمحفوظ سمجھتے ہیں۔


متعلقہ خبریں