جنیوا: امریکہ نے ایک مرتبہ پھر ترکی کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس سے مزید ہتھیار نہ خریدے اور ساتھ ہی متنبہ کیا ہے کہ بصورت دیگر واضح رہے کہ اس کے نتائج کیا ہوں گے؟
ترکی: امریکی انتباہ نظر انداز، روس سے مزید میزائل سسٹم خریدنے کا عندیہ
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ کی نائب سیکریٹری خارجہ وینڈی شرمین نے سوئزر لینڈ کے دورے کے موقع پر ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ترکی روس سے مزید ہتھیار خریدتا ہے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید خطرات لاحق ہوں گے۔
ترکی نے 2017 میں روس کے ایس -400 ایئر ڈیفنس سسٹم خریدنے کے لیے امریکی وارننگ کی خلاف ورزی کی تھی۔
افغانستان کو عالمی امداد اور یکجہتی کی ضرورت ہے، صدر ایردوان
امریکی نائب سیکریٹری خارجہ وینڈی شرمین نے کہا کہ ہم نے ہر سطح اور ہر موقع پر ترکی سے کہا ہے کہ وہ ایس 400 ائیر ڈیفنس سسٹم کو برقرار نہ رکھے اور کوئی اضافی روسی فوجی ساز و سامان خریدنے سے گریز کرے۔
ترک صدر رجب طیب ایردوان نےاپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ملاقات میں جنگی طیاروں اور ممکنہ آبدوزوں سمیت وسیع تر فوجی تعاون پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ان کے امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ تعلقات کی شروعات اچھی نہیں ہوسکی ہے۔
میزائل سسٹم گودام میں رکھنے کے لیے نہیں لے رہے ہیں،طیب ایردوان
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران بھی ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے واضح طور پر کہا تھا کہ ترکی اپنی سلامتی کے متعلق ازخود فیصلے کرے گا۔ انہوں نے امریکی انتباہ کو یکسر نظرانداز کردیا تھا۔