اسکارلیٹ جانسن اور ڈزنی کی لڑائی ختم


نیویارک: مارول پروڈکشن کی سپراسٹار ڈزنی کے خلاف کھڑی ہو گئی تھیں لیکن دو ماہ بعد ہی دونوں میں تنازع حل ہو گیا۔

اسکارلیٹ جانسن کو ایکشن سے بھرپور فلم ’بلیک وڈو‘ سے آٹھ ارب کا نقصان برداشت کرنا پڑا تھا، جس کے بعد اداکارہ نے والٹ ڈزنی کمپنی پر فلم اسٹریم کرنے پر ہرجانے کا دعوی کر دیا تھا۔

تاہم دونوں کے درمیان کیا معاہدہ طہ پایا ہے اس بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں ہیں۔

ڈزنی اسٹوڈیوز کے کنٹینٹ چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہمیں بہت خوشی ہے کہ ہم اسکارلیٹ جوہانسن کے ساتھ باہمی معاہدے پر پہنچے ہیں۔ وہ مارول کی دنیا میں ان کے کام کو سراہتے ہیں اور آنے والے پراجیکٹس میں بھی ان کے ساتھ کام کے خواہاں ہیں۔

امریکی اداکارہ نے بھی ڈزنی کے ساتھ اپنے اختلافات حل ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے آگے بھی ان کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

رپورٹ کے مطابق ڈزنی اورہالی وڈ اسٹاراسکارلیٹ میں معاہدہ ہوا تھا کہ فلم تھیٹرز میں ریلیز کی جائے گی، تاہم کمپنی نے فلم کو ایک ساتھ تھیٹرز اور آن لائن ریلیز کر دیا، جس سے اداکارہ کو اربوں کا نقصان ہوا۔

دائر کیے گئے مقدمے میں الزام لگایا گیا تھا کہ پروڈکشن ہاوس کے ساتھ “تھیٹر ریلیز” کا معاہدہ ہوا تھا، جس کا صاف مطلب ہے کہ فلم صرف تھیٹر پر ہی ریلیز کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: اسکارلیٹ جانسن نےڈزنی کے خلاف مقدمہ دائر کردیا

ڈزنی اس وعدے سے بخوبی واقف تھا، لیکن ڈزنی+ سٹریمنگ سروس پر فلم اسی دن ریلیز کر دی گئی جس دن اسے تھیٹرز میں ریلیز کیا گیا۔

تاہم ڈزنی نے ان تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وبا کے طویل اور عالمی اثرات میں اس قسم کے مقدمے افسوسناک ہیں، اور انہوں نے معاہدے کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی۔

سائنس فکشن وویمن سپر ہیرو فلم ’بلیک وڈو‘ کو تقریبا تین سال کی تاخیر کے بعد امریکا، ایشیا اور یورپ کے متعدد ممالک میں ریلیز کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں