’افغان حکومت کو مشورہ دے سکتے،کسی خاص فیصلے پر مجبور نہیں کر سکتے‘


وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ہم افغانستان کی حکومت کو مشورہ دے سکتے ہیں کسی خاص فیصلے پر مجبور نہیں کرسکتے۔

انہوں نے یہ بات کینیڈین ہائی کمشنر سے ملاقات کے دوران کہی جس میں دو طرفہ تعلقات سمیت افغانستان اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

شیخ رشید نے کہا کہ افغانستان میں پائیدار امن خطے کی ترقی اورافغان شہریوں کی خوشحالی کے لیے ناگزیر ہے، افغان شہریوں کی انسانی بنیادوں پر امداد ضروری ہے۔

ن لیگ کے 2 نہیں 3 گروپ بنیں گے، شہباز شریف اپنے لیے دم درود کرائیں، شیخ رشید

انہوں نے کہا کہ غذائی قلت پیدا ہونے کے عوامل کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان افغانستان میں امن اورسیاسی استحکام کے لیے اپنا کردار کرتا رہے گا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ افغانستان ایک خود مختار ملک ہے اپنے فیصلے خود لینے کے لیے بااختیار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ طالبان حکومت کو اس وقت فنڈز انسانی وسائل کی کمی کا سامنا ہے، بین الاقوامی برادری طالبان کو وقت اور وسائل دے۔

شیخ رشید نے کہا کہ امید ہے طالبان اپنے وعدوں پر مکمل عملدآمد کرینگے، افغانستان سے انخلاء میں بین الاقوامی برادری کی مدد اور معاونت جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کینیڈا میں مقیم پاکستانی دونوں ملکوں کی سماجی اور معاشی ترقی میں کردار ادا کررہے ہیں۔


متعلقہ خبریں