خلیج بنگال کے طوفان کا نام پاکستان نے تجویز کیا

خلیج بنگال کے طوفان کا نام پاکستان نے تجویز کیا

کراچی: خلیج بنگال میں اٹھنے والے طوفان ‘گلاب’ کا نام پاکستان کے تجویز کردہ ناموں سے ہے۔

خلیج بنگال میں اٹھنے والا طوفان گلاب کراچی سے 2 ہزار کلومیٹر کی دوری پر ہے اور اس طوفان کا نام اس مرتبہ پاکستان کے تجویز کردہ ناموں سے منتخب کیا گیا ہے۔

بحیرہ عرب اور خلیج بنگال میں اٹھنے والے اگلے متوقع طوفان کا نام ‘شاہین’ ہو گا اور یہ نام قطر کی جانب سے تجویز کردہ ہے۔

ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن اور اکنامک اینڈ سوشل کمیشن فار ایشیا اینڈ دی پیسفک کے بنائے گئے 13 ملکوں پر مشتمل پینلز انڈین اوشن میں اٹھنے والے طوفانوں کے نام سن 2004 سے تجویز کر رہے ہیں۔

قطر کے بعد اگلا نام سعودیہ عرب کا تجویز کردہ ہو گا جس کا نام ‘جواد’ ہے اور اس طرح سری لنکا کے ‘اسانی’، تھائی لینڈ کے ‘سِی تَرنگ’، متحدہ عرب امارات کے ‘من دوس’ اور یمن کے ‘موخا’ تجویز کردہ نام پہلے سے طے شدہ ہیں۔

صرف یہی نہیں بلکہ 12 ممالک کے بعد پھر پاکستان کا نمبر دوبارہ آئے گا اور اس بار پاکستان کی جانب سے طوفان کا نام تجویز کردہ نام ‘اثنا’ ہو گا۔ اسی طرح اگلی بار بھی پاکستان کی جانب سے تجویز کیا جانے والا نام ‘صاحب’ طے کیا جاچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم دورہ کراچی کے دوران سرکلر ریلوے کا سنگ بنیاد رکھیں گے

دیگر 12 ممالک کی طرح مستقبل کے متوقع طوفانوں کے نام پاکستان کی جانب سے بھی طے شدہ ہیں۔ ان ناموں میں ‘افشاں’ ، ‘مناحل’ ، ‘شُجاعنا’، ‘پرواز’، ‘زنّاٹا’، ‘سرسر’ ، ‘بادبان’ ، ‘سراب’، ‘گلنار’ اور ‘واثیق’ شامل ہیں۔

ماہرین موسمیات کے مطابق عام طور پر ستمبر میں بحیرہ عرب اور خلیج بنگال میں طوفان نہیں بنتے بلکہ طوفانوں کے بننے کا متوقع وقت اکتوبر اور نومبر ہوتا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گلاب کا رخ بھارت کی جانب ہے اور پاکستان کی ساحلی پٹی کو اس طوفان سے کوئی خطرہ نہیں ہے البتہ ماہی گیروں کو احتیاط برتنے کی تاکید کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں