انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ کی دیکھا دیکھی پاکستان کا دورہ ملتوی کیا لیکن اپنی ہی حکومت اور کھلاڑیوں کی تنقید کا نشانہ بن گئے۔
انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل آتھرٹن نے کہا کہ یہ بات حیران کن ہے کہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کی فلاح کا حوالہ دیتے ہوئے دورہ پاکستان منسوخ کردیا لیکن کھلاڑیوں کو 3 ماہ تک جاری رہنے والے آئی پی ایل میں کھیلنے کی اجازت دے دی۔
برطانوی اخبار ‘دی ٹائمز’ میں لکھے گئے اپنے کالم میں انہوں نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ای سی بی کا یہ فیصلہ بھارت کے مانچسٹر ٹیسٹ سے دستبرداری کے فیصلے سے بھی بدتر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انگلینڈ کے دورہ پاکستان منسوخی کے پیچھے ایک اور راز فاش
انگلینڈ کی کرکٹ برادری میں یہ سوالات اٹھائے جارہے ہیں کہ کیسے چند انگلش کھلاڑی، جنہیں پاکستان میں مختصر سیریز کھیلنی تھی، اب اپنی آئی پی ایل فرنچائزز میں ضرورت پڑنے پر پلے آف مرحلے میں کھیل سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے پیچھے موجود وجہ کو سمجھنا مشکل ہے۔
اس سے پہلے سابق انگلش کپتان مائیکل وان کا کہنا تھا کہ دیکھتے ہیں اب آئی پی ایل مانچسٹر ٹیسٹ کی طرح منسوخ ہوتی ہے یا نہیں۔
آئی پی ایل میں ایک کھلاڑی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس پر ردعمل دیتے ہوئے مائیکل وان کا کہنا تھا کہ گارنٹی دیتا ہوں کہ آئی پی ایل منسوخ نہیں ہوگی۔
Let’s see if the IPL gets cancelled like the last Test !!!!! I guarantee it won’t be … #OnOn https://t.co/HV7V70i69x
— Michael Vaughan (@MichaelVaughan) September 22, 2021
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں انگلینڈ اور بھارت کے درمیان ہونے والی ٹیسٹ سیریز میں بھارتی کوچ روی شاستری اور تین دیگر سپورٹ اسٹاف ممبران کے کوویڈ ٹیسٹ مثبت آنے پر بھارت اور انگلینڈ کا پانچواں اور آخری ٹیسٹ میچ منسوخ کر دیا گیا تھا۔