مصرمیں دریائے نیل میں آنے والے سیلاب کے بعد پانی کا ریلہ قاہرہ میں واقع ایک تاریخی چرچ میں داخل ہوگیا۔ دریائے نیل کے کنارے پر واقع سیدہ العذرا چرچ کا تہہ خانہ پانی سے بھر گیا۔
العریبیہ کی رپورٹ کے مطابق پانی گرجا گھر کی راہ داریوں سے ہوتا ہوا کمروں اور بڑے ہالوں میں داخل ہوگیا ہے اور وہاں پرموجود سامان اور فرنیچر کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
چرچ انتظامیہ کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ عبادت گاہ کے تحفظ کے لیے اس کے باہرحفاظتی دیوار تعمیر کرے۔
یہ بھی پڑھیں: ویل چئیر پر مصر کی سیر کرنے والی 3 پاکستانی خواتین
مصری دانشورعباس شراقی نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دریائے نیل میں سیلاب کے باعث پانی کی سطح بلند ہونے سے چرچ کا تہہ خانہ ڈوب گیا۔
اُنہوں نے کہا کہ دریائے نیل کے پانی کی سطح اس وقت بلند ہوا جب سوڈان کے دارالحکومت خرطوم سے پانی کا ایک ریلہ مصر کی طرف بڑھا۔ خرطوم میں سیلاب کے باعث دریائے نیل کی سطح 17 اعشاریہ ایک آٹھ فی صد اضافہ ہوا۔
یہ اضافہ گذشتہ برس کی نسبت زیادہ ہے۔ سیلابی پانی کے باعث النہضہ ڈیم میں پانی کی مقدار 10 ارب معکب میٹر تک پہنچ گئی