کابل: افغانستان کی وادی پنجشیر میں موجود قومی مزاحمتی فورس کے سربراہ احمد مسعود نے جنگ روکنے کی مشروط پیشکش کردی ہے۔
پنجشیر: لڑائی شروع، جھڑپیں جاری، فریقین کے بھاری نقصان پہنچانے کے دعوے
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق احمد مسعود نے طالبان کے ساتھ بات چیت پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ لڑائی ختم کرنے کے لیے بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق احمد مسعود نے کہا ہے کہ طالبان اپنے حملے روک دیں تو شمالی اتحاد بھی لڑائی بند کردے گا۔
وادی پنجشیر سے تعلق رکھنے والے سابق جہادی کمانڈر احمد شاہ مسعود کے صاحبزادے احمد مسعود وادی پنجشیر میں مزاحمتی فوس کی قیادت کر رہے ہیں جب کہ اطلاعات کے مطابق مفرور نائب صدر امر اللہ صالح بھی وہیں موجود ہیں۔
طاقت بھی ہے، جوان بھی ہیں، امریکہ بس! اسلحہ و بارود دیدے: احمد مسعود
احمد مسعود کا یہ بیان عین اس وقت سامنے آیا ہے جب طالبان کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں ںے وادی پنجشیر کے تمام اضلاع کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔
وادی پنجشیر میں مزاحمتی فورس کی قیادت کرنے والے احمد مسعود نے گزشتہ دنوں مؤقر امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں مضمون لکھ کر امریکہ سے اسلحہ و بارود کی مدد مانگی تھی۔
افغان طالبان کا پنج شیرمیں مزید پیش قدمی کا دعویٰ
ایک عالمی خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے احمد مسعود نے کچھ دن قبل کہا تھا کہ ہتھیار ڈالنے کا لفظ ان کی لغت میں نہیں ہے۔ مذاکرات کے حوالے سے ان کا مؤقف تھا کہ وہ اس کے لیے تیار ہیں۔ انہوں ںے واضح طور پرکہا تھا کہ ان کے والد بھی اپنے دشمنوں سے بات چیت کیا کرتے تھے۔