عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے پر بلدیاتی نمائندے اور سول انتظامیہ آمنے سامنے

دفاتر کو تالے: پنجاب میں بلدیاتی نمائندے اور انتظامیہ آمنے سامنے

پنجاب میں بلدیاتی اداروں کی بحالی سے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے پر بلدیاتی نمائندے اور سول انتظامیہ آمنے سامنے آگئے ہیں۔

بلدیاتی نمائندوں کے اجلاس کی کال پر لاہور کے ٹاؤن ہال کے مرکزی دروازوں کو تالے لگادیے گئے۔ بلدیاتی نمائندوں کی جانب سے تالے توڑنے کی کوشش پر پولیس کے ساتھ جھڑپ ہو گئی۔

سپریم کورٹ کے حکم پر کرنل ریٹائرڈ مبشر جاوید نے ہنگامی اجلاس طلب کیا۔ بلدیاتی نمائندے پہنچے تو ٹاؤن ہال کو تالے لگے تھے۔ خواتین ممبران آپے سے باہر ہو گئیں۔اور اینٹوں کے ذریعے لگائے گئے تالے توڑنے کی کوششں کی۔

پولیس کی بھاری نفری ٹاون ہال پہنچی تو بلدیاتی نمائندوں کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہو گئی۔ بلدیاتی نمائندے ٹاون ہال کے اندر جانے کی کوشش کرتے رہے، انتظامیہ نے بلدیاتی نمائندوں کے احتجاج پر مرکزی دروازے کے تالے کھول دیے۔

مزید پڑھیں: پنجاب کے بلدیاتی ادارے بحال

دوسری جانب میونسپل کارپوریشن راولپنڈی کے دفاتر اور ہال پر تالے لگنے کے باعث  بلدیاتی نمائندوں نے دفتر کے مرکزی گیٹ پردھرنا دے دیا۔

میئر راولپنڈی سردار نسیم اور ڈپٹی مئیر چوہدری طارق کی سربراہی میں لوکل گورنمنٹ کا پہلا اجلاس ہوا۔

میئرراولپنڈی سردار نسیم نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر پنجاب میں بلدیاتی ادارے بحال کیے گئے۔ سپریم کورٹ کے احکامات پر آج ہر حال میں عملدرآمد کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دو روز قبل متعلقہ اداروں اور دفاتر کو ںوٹسز جاری کرنے کے باوجود دفاتر کو تالے لگائے گئے۔ ہم اپنا اجلاس میونسپل کارپوریشن کے باہر کھلی جگہ پر کریں گے۔

میئرراولپنڈی سردار نسیم نے کہا کہ پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ کے واضح فیصلے اور احکامات کی خلاف ورزی اور توہین عدالت کی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے پنجاب میں بلدیاتی ادارے بحال کرنے کا حکم دے دیا تھا۔ عدالت نے بلدیاتی ایکٹ کے سیکشن 3 کو آئین سے متصادم قرار دیا تھا۔

پنجاب میں دو سال قبل سابقہ بلدیاتی نظام تحلیل کردیا گیا تھا جس کے بعد تمام میٹرو پولیٹن کارپوریشنز اور یونین کونسلز ختم ہو گئی تھیں۔ نئے بلدیاتی نظام کے تحت ایڈمنسٹریٹرز تعینات کیے گئے تھے۔


متعلقہ خبریں