نئی دہلی: کسانوں کا 6 فروری کو ملک بھر کی شاہراہیں بند کرنے کا اعلان

نئی دہلی: کسانوں نے پارلیمنٹ کے گھیراؤ کا اعلان کر دیا

نئی دہلی: بھارتی کسانوں نے 6 فروری کو تین گھنٹوں پر مشتمل ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کسانوں نے 6 فروری کو 12 سے 3 بجے کے درمیان چکا جام احتجاج میں بھارت کی تمام ہائی ویز کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی کسانوں نے احتجاج کا دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ مودی سرکار نے دھرنے پر بیٹھے کسانوں کے قریبی علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت بھی معطل کر رکھی ہے تاکہ آزادی اظہار رائے کو قابو کرنے کی کوشش کی جا سکے۔

دوسری جانب کسانوں کے احتجاج کی رپورٹنگ کرنے والے متعدد صحافیوں کے خلاف بغاوت کے مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔

کسانوں نے مودی سرکار کی کسان دشمن قوانین کے خلاف دو ماہ سے احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔

بھارت میں کسانوں کے متنازع زرعی قوانین کو کالعدم قرار دینے کے لیے شروع کی گئی تحریک دن بدن زور پکڑتی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: مودی حکومت نے سرکاری اداروں کی لوٹ سیل لگا دی؟

بھارت میں چند روز پہلے ریلیوں اور احتجاجی مظاہروں کے دوران کسانوں اور بھارتی حکام کے درمیان جھڑپوں کی صورت میں ایک شخص جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہو گئے تھے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ نئے زرعی قوانین سے خوراک کے بڑے خرید کنندہ افراد کو فائدہ جبکہ کسانوں کو نقصان ہو گا۔

بھارتی حکومت اور کسانوں کی یونینز کے درمیان اب تک 11 بار مذاکرات کی کوششیں ہو چکی ہیں لیکن تمام کوششیں ناکام رہیں۔ بھارتی حکومت نے مذکورہ قوانین کو 18 ماہ تک نافذ کرنے کی پیشکش کی لیکن کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ اس قانون کو ختم کرنے تک اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے۔


متعلقہ خبریں