پشاور: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) کے الیکشن وقت سے پہلے کروائیں گے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شو آف ہینڈز کے ذریعے سینیٹ الیکشن کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ شو آف ہینڈز کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں سینیٹ کے انتخابات پر پیسہ چلتا تھا، ہم نے اپنے 20 ارکان قومی و صوبائی اسمبلیوں کو ہارس ٹریڈنگ کرنے پر پارٹی سے نکالا۔
عمران خان نے کہا کہ پرانا کپتان ہوں، اپوزیشن سے بہتر کھیلنا جانتا ہوں، سارا ڈرامہ سینیٹ الیکشن کیلئے ہو رہا ہے، اس لیے سینیٹ الیکشن پہلے کرا رہے ہیں۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ خود لندن میں بیٹھ کر کھانے کھا رہے ہیں، عوام کو کہہ رہے ہیں سڑکوں پر نکل کر میری چوری بچاؤ۔ عوام کبھی بھی چوروں کیلئے نہیں نکلیں گے۔
وزیراعظم عمران نے کہا کہ ہمارا ایک جلسہ ان کے دس جلسوں سے بڑا ہو گا۔ ساری باتیں کر لیں، این آر او نہ مانگیں۔ اپوزیشن نے نیب کو دفن کرنے کیلئے 34 ترامیم دیں، پھر منافقت کرتے ہیں کہ ہم نے کب این آر او مانگا۔ اپوزیشن کی جانب سے جو ترامیم دی گئیں اسکا مطلب نیب کو دفن کرنے کے مترادف تھا۔
عمران خان نے کہا کہ آپ نے دیکھ ہی لیا لاہور جلسے کے دن کتنا میں ریلیکس تھا، ان کو این آر او دے دوں تو جیلوں میں پڑے باقی قیدیوں کا کیا قصور ہے۔
اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حلف لینے کے بعد پہلے دن ہی کہا تھا یہ سارے چور ڈاکو اکھٹے ہو جائیں گے۔ آج پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ کے نام پر یہ سارے ایک ہو چکے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ کسی کو کوئی این آر او نہیں ملے گا اورمجھ پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے سینیٹ انتخابات مارچ کے بجائے فروری میں کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ سینیٹ انتخابات شو آف ہینڈ سے کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کابینہ اجلاس میں اس حوالے سے تجاویز پیش کردی تھیں جبکہ مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے بھی آئینی اور سیاسی پہلوؤں پر بریفنگ دی تھی۔
مزید پڑھیں: حکومت 31 جنوری تک مستعفی ہو یا لانگ مارچ کا سامنا کرے، پی ڈی ایم کا الٹی میٹم
خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیراطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا تھا سینیٹ انتخابات میں شفافیت کے لیے ہرممکن اقدام کررہے ہیں اور سینیٹ انتخابات شو آف ہینڈ کے ذریعے کرانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ اٹھائے جانے والے اقدامات کا مقصد سینیٹ انتخابات کو مکمل طورپر شفاف بنانا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ چاہتے ہیں کہ سینیٹ الیکشن میں کسی بھی قسم کی خرید و فروخت نہ ہو۔ وزیراعظم عمران خان نے ایسی حرکت پراپنے ایم پی ایزکو پارٹی سے نکالا تھا۔
واضع رہے کی گزشتہ روز جمعیت علمائے اسلام ف (جے یو آئی) نے سینیٹ الیکشن مارچ سے قبل کرانے کی مخالفت کر دی تھی۔
اپنے بیان میں جے یو آئی کے رہنما عبدالغفور حیدری نے کہا تھا کہ سینیٹ آئینی ادارہ ہے اس کے انتخابات مقررہ وقت سے قبل نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے کہا تھا کہ آئین کے مطابق سینیٹ کے نصف ممبران مارچ میں سبکدوش ہوجائیں گے، مارچ میں نئے ممبران کا انتخاب ہو گا اس کے بعد سینیٹ کے انتخابات ہوں گے۔
رہنما جے یو آئی نے کہا تھا کہ حکومت کی بوکھلاہٹ کا اندازہ غیرقانونی اقدامات سے لگ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قبل ازوقت انتخابات کرنے والوں کومنہ کی کھانی پڑے گی، سینیٹ کے انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے۔