کوویڈ 19 سے پہلے کوویڈ 18 کو گھر بھیجنا ضروری ہے، مریم نواز


ملتان: پاکستان مسلم لیگ نواز کی جائب صدر مریم نواز کے کہا ہے کہ عوام کو بتانا چاہتی ہوں کہ یہ کورونا نہیں ،حکومت کے جانے کا رونا ہے، اب عوام عمران خان کا لاک ڈاؤن کریں گے، کوویڈ 19 سے پہلے کوویڈ 18 کو گھر بھیجنا ضروری ہے۔

پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کے زیر اہتمام گھنٹہ گھر چوک ملتان میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ گھروں سے نکلنے پر ملتان والوں کی بہادری کوسلام پیش کرتی ہوں۔ کارکن تمام رکاوٹوں کے باوجود یہاں پہنچے۔ پیپلز پارٹی کو یوم تاسیس پرمبارکباد پیش کرتی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کو گرفتارکیا گیا. آپ نے ایک جگہ کو بند کیا،اب گلی گلی جلسہ ہورہا ہے. ہم پرمشکل وقت ہے، نوازشریف کی والدہ بھی انتقال کر گئیں. نوازشریف نے مجھےکہا کہ غم بھلا کر ملتان جلسے کے لیے جانا.

مریم نواز نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ معیشت تباہ ہوچکی،عوام سے روزگار چھینا جارہا ہے۔ نوازشریف نے کہا مجھ سے زیادہ عوام تکلیف میں ہیں۔ مجھےدادی کی وفات کی اطلاع وقت پر پہنچنے نہیں دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام کے چولہے ٹھنڈے ہوجانے کا غم ہے۔ ایک خاتون وزیر نے کہا کہ نوازشریف نے ماں کی میت پارسل کی۔ مجھے نواز شریف جیسا فرمانبردار بیٹا پورے پاکستان میں دکھاوَ۔ میری ماں آئی سی یومیں تھیں تو تصاویربنائی گئیں۔

مزید پڑھین: پی ڈی ایم نے ایس او پیز کی خلاف ورزی کی تو گرفتاریاں ہوں گی، فیاض چوہان

انہوں نے کہا کہ اکبربگٹی کو بلوچستان میں ماردیا اور پھر گھر والوں کوجنازے میں شرکت بھی نہیں کرنےدی گئی۔ میری دادی نے آخری سانس میرے والد کےگود میں لی۔ میرے والد لندن میں کاوَنٹی کرکٹ نہیں کھیل رہے تھے۔

مریم نواز نے کہا کہ ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہمیں دشمن بھی ملا تو کم ظرف ملا۔ اللہ تعالیٰ دشمن بھی کسی کو دے تو ظرف والا دے۔ یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کو 50 روپے کا تالہ توڑنے پر گرفتار کیا گیا۔

ن لیگی رہنما مریم نواز نے کہا کہ یہ کتنا سمجھ دار کورونا ہے کہ حکومتی جلسے میں نہیں آتا، صرف اپوزیشن جلسے میں آجاتا ہے۔ حکومت اور جماعت اسلامی کے جلسے میں کورونا نہیں آتا۔ کورونا سمجھ دار ہے کہ 300 افراد سے نیچےجمع ہوں تو یہ نہیں آتا۔

مریم نواز نے کہا کہ اب عوام عمران خان کا لاک ڈاوَن کریں گے۔ کوویڈ 18 عمران خان ہیں ،اسے گھر بھیجیں گے۔ نااہلی، نالائقی،مہنگائی ،اور بےروزگاری خطرناک وائرس ہیں۔ مہنگائی اور بے روزگاری کو لگنے والے وائرس کا نام لوگ جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری کو لگنے والے وائرس کا نام عمران خان ہے۔ عمران خان کو لوگ وزیراعظم کے نام سے نہیں کوویڈ 18 کے نام سے یاد کریں گے۔ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانےکا وعدہ کیا گیا،کیا وہ پوراہوا؟ دیگرجھوٹے وعدوں کی طرح جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کا وعدہ بھی فراڈ تھا.

ن لیگی رہنما مریم نواز نے کہا کہ بزدل حکمران کورونا کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔ عمران خان نے پشاور بی آرٹی بنائی جوچل کم اورجل زیادہ رہی ہے۔ پشاوربی آرٹی بس اب دھکے کے بغیر نہیں چلتی۔ اس وقت اناڑی اور نالائق ملکی گاڑی چلا رہے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں یہ 6 سال سے مفرور ہیں لیکن بندہ ایماندار ہے۔ اسٹیٹ بینک نے کئی خفیہ اکاوَنٹس پکڑے لیکن بندہ ایماندار ہے۔ بشیر میمن نے بھی اہم انکشافات کیے لیکن بندہ ایماندار ہے۔ آڈیٹرجنرل نے کہا بلین ٹری منصوبے میں اربوں روپے کی کرپشن ہوئی۔ آٹااور چینی اسکینڈل سامنے آئے لیکن بندہ ایماندار ہے۔ آٹا اور چینی چوری کرلیا لیکن بندہ ایماندار ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ٹھیک کہتے ہیں کہ کاروبار نہیں کرتا کیونکہ اس میں محنت کرنی پڑتی ہے۔ جب اے ٹی ایم مشین موجود ہو تو کاروبار کی کیا ضرورت ہے۔ جس نے ہمیشہ دوسروں کی جیبوں پر گزارہ کیا ہو اسے کاروبار کی کیا ضرورت ہے۔ جو سرکاری افسر کہتا ہے کہ غلط ہورہا ہے، اسےاٹھا کر باہر پھینک دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب کورونا آیا تو مارکیٹ سے ماسک غائب کیے گئے۔ اقتدار کی ڈوبتی کشتی نظر آئی تو این آر او مانگ لیا۔ کون کہتا تھا کہ پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو پرویزالہٰی ہے؟ کہا گیا کھاتا ہے نہ کھانے دیتا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ آج پاکستان میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں ہورہی ہیں۔ لوگ پوچھتے ہیں،اسرائیل کو تسلیم کرنے کی مہم کے پیچھے کون ہے۔ کشمیر مودی کے جھولی میں پھینک دیا اور کشمیری رہنماوَں کے خلاف غداری کے پرچے کاٹےگئے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح صادق اور امین کہنے والے جج کو منہ دکھانے کے لائق نہیں چھوڑا، اس طرح  یہ سلیکٹرز کو بھی یہ منہ دکھانے کے لائق نہیں چھوڑے گا۔

مریم نواز نے کہا کہ جس نوازشریف کو نااہل قرار دیا اس کے دور میں چینی 50 روپے کلو تھی۔ آج صادق اور امین کےدور میں 120 روپے کلو چینی ہے۔ صادق اور امین کے دور میں غریب بھوکے پیٹ سورہا ہے۔ صادق اور امین کے دور میں 30 روپے کی روٹی ہے۔ عوام کے لیے جیلیں کاٹنا ایک حقیر سا نذرانہ ہے۔


متعلقہ خبریں