اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ مزارِ قائد بےحرمتی کیس میں آرمی کی کورٹ آف انکوائری کی رپورٹ سے بلاول بھٹو زرداری کا اتفاق اور نواز شریف کا نا اتفاق پی ڈی ایم کے نفاق کا ثبوت ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کیے گئے ایک پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ اب اپوزیشن کو دوسرے کے بعد ایک تیسرے میثاق کی بھی ضرورت پڑے گی۔
بلاول کا انکوائری رپورٹ پر اتفاق اور نوازشریف کا نا اتفاق پی ڈی ایم کے نفاق کا ثبوت ہے۔ اب انہیں دوسرے کے بعد ایک تیسرے میثاق کی بھی ضرورت پڑے گی۔جس تحریک کی نہ کوئی سمت ہو اورنہ ایک نظریہ اس کا کوئی مستقبل نہیں۔
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) November 11, 2020
شبلی فراز نے تحریر کیا کہ جس تحریک کی نہ کوئی سمت ہو اور نہ ایک نظریہ، اس کا کوئی مستقبل نہیں۔
گزشتہ روز کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کیس کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر آئی تھی۔ پاکستان رینجرز اور سیکٹر ہیڈ کوارٹرز آئی ایس آئی کراچی کے آفیسرز کو ذمہ داریوں سے ہٹا دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق مزارِ قائد کی بے حرمتی کے پسِ منظر میں رونما ہونے والے واقع پر آئی جی سندھ کے تحفظات کے حوالے سے فوج کی کورٹ آف انکوائری مکمل ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں: مزار قائد بے حرمتی کیس، آرمی کی کورٹ آف انکوائری مکمل
واقع کی انکوائری آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے حکم پر کی گئی۔ کورٹ آف انکوائری کی تحقیقات کے مطابق 18 اور 19 اکتوبر کی درمیانی شب پاکستان رینجرز سندھ اور سیکٹر ہیڈ کوارٹرز آئی ایس آئی کراچی کے آفیسرز مزار قائد کی بے حرمتی کے نتیجے میں شدید عوامی ردِ عمل سے پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے میں مصروف تھے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان رینجرز اور سیکٹر ہیڈ کوارٹرز آئی ایس آئی کراچی کے آفیسرز پر مزارِ قائد کی بے حرمتی کے بعد قانون کے مطابق بروقت کارروائی کیلئے عوام کا شدید دباؤ تھا۔
ان آفیسرز نے شدید عوامی ردِ عمل اور تیزی سے بدلتی ہوئی کشیدہ صورتحال کے مدِ نظر سندھ پولیس کے طرزِ عمل کو اپنی دانست میں ناکافی اور سُست روی کا شکار پایا۔
رپورٹ کے مطابق اس کشیدہ مگر پُراشتعال صورتحال پر قابو پانے کے لیے ان آفیسرز نے اپنی حیثیت میں کسی قدر جذباتی ردِ عمل کا مظاہرہ کیا۔