عمر کوٹ: سندھ کے متعدد اضلاع میں چندروز کے وقفے کے بعد ایک بار پھر موسلادھار بارش کا سلسلہ شروع آفت زدہ علاقوں میں مذید نقصانات کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
عمرکوٹ میں ایک طرف بارش سے دو روز سے جاری حبس کا زور ٹوٹ گیا اور جھل تھل ایک ہوگیا تو دوسری طرف دیہاتوں کے ساتھ ساتھ شہر بھی ڈوبنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
عمرکوٹ میں موسلادھار بارش سے شہری خوف و ہراس مبتلا ہو گئے۔ شہر میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ بارش کے سبب سیلاب سے متاثرین کی پریشانیوں میں اضافہ ہو گیا ہے
عمرکوٹ میں بارش سے سیلاب سے بچی باقی ماندہ فصلیں تباہ ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں: وفاق کو سندھ میں سیلاب متاثرین کو وطن کارڈ دینا پڑے گا، بلاول بھٹو
دوسرے جانب تھرپارکر، مٹھی، ڈیپلو کے نواحی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ بارش شروع ہوتے ئی بجلی غائب ہو گئی۔تھرپارکر کے علاقے نوکوٹ قلع کے قریب آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ آسمانی بجلی گرنے سے ہلاک ہونے والے کی شناخت 45 سالہ سومار جوگی ہوئی ہے۔
لاڑکانہ شہر اور آس پاس کے علاقوں میں اچانک موصلادھار بارش شروع ہوگیا۔ بارش کے باعث گرمی کے زور میں کمی ہوئی، کئی علاقوں سے بجلی غائب ہوگئی۔ بارش کے باعث کئی نشیبی علاقوں میں پانی اور کیچڑ جمع ہوگیا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں سے ایک سو سینتیس افراد جاں بحق اور گیارہ لاکھ ایکڑ پر فصلیں تباہ ہوگئیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مطابق بارشوں کے باعث صرف کراچی میں چونسٹھ افراد جان سے گئے۔ بارشوں اور سیلابی صورتحال نے پندرہ ہزار سے زائد دیہات کو متاثر کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بارشوں سے ایک لاکھ سینتیس ہزار گھروں کو نقصان پہنچا اور ستتر ہزار سے زائد گھر مکمل طور پر گرگئے۔ بارشوں کے دوران پینتالیس ہزار مویشی بھی ہلاک ہوئے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم عمران خان سے سیلاب متاثرین کے لیے مدد کی اپیل تھی۔
وزیراعظم عمران خان کے نام لکھے گئے خط میں مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ سندھ میں بارشوں نے بڑی اور ناقابل تلاقی تباہی مچائی ہے۔ کراچی کا دورہ کرنے پر وزیراعظم عمران خان کا مشکور ہوں۔
مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ بارشوں میں جاں بحق افراد کے لیے فی کس 5 لاکھ روپے امداد دی جائے زخمیوں کو 2لاکھ روپے فی کس امداد دی جائے۔
مراد علی شاہ نے خط میں کہا تھا کہ کراچی میں بارشوں کے دوران انفراسٹریکچر کو نقصان پہنچا۔ کراچی میں انفراسٹریکچر کے نقصانات کا تخمینہ 5 ارب روپے ہے۔ سندھ کے دیگر اضلاع میں انفراسٹریکچر کو بھی 5 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔