عدالت نے اسپورٹس بورڈ میں تعیناتیوں کو غیر قانونی قرار دے دیا

مولانا کے دھرنے اور احتجاج کیخلاف درخواست قبل از وقت ہے، عدالت

فائل فوٹو


اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت بین الصوبائی رابطہ کی جانب سے بھرتی کیے گئے ملامین کی پاکستان اسپورٹس بورڈ میں تعیناتیوں کو غیرقانونی قرار دے دیا۔

عدالت نے گریڈ ایک سے 19 تک 10 ملازمین کو فارغ کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے تفصیلی فیصلے میں کہا ہے کہ میرٹ پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو سکتا۔ سفارش پر بھرتیوں کے کلچر کو ختم کرنا ہی ہو گا۔ غیر قانونی بھرتیاں ہی اداروں کو کمزور کرتی اور کرپشن کی راہ ہموار کرتی ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے تفصیلی فیصلہ میں کہا ہے کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ میں بھرتیوں یا تعیناتیوں کا اختیار وزارت بین الصوبائی رابطہ کے پاس نہیں۔ ملازمین کو پہلے بین الصوبائی رابطہ وزارت نے بھرتی کیا، ۔بعد میں سپورٹس بورڈ میں تعینات کردیا۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کے تعیناتیوں کے اختیار کا ازخودنوٹس لے لیا

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملازمین کی ابتدائی بھرتی بھی میرٹ پر تھی یا نہیں یہ معاملہ بھی تحقیق طلب ہے۔ ملازمین کی سپورٹس بورڈ سے فارغ ہونے کے بعد قانونی حیثیت کیا ہو گی یہ وفاقی حکومت فیصلہ کرے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی بھرتیاں عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف  ورزی ہیں، پاکستان اسپورٹس بورڈ کا کام پاکستانی نوجوانوں کو عالمی سطح پر اپنا ٹیلنٹ دکھانے کا موقع فراہم کرنا ہے۔


متعلقہ خبریں