کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں چینی کی قیمت میں 5روپے اضافے کے بعد فی کلو چینی 100روپے میں فروخت ہونے لگی۔
کوئٹہ میں چینی کی 50 کلو بوری میں 1250 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ چینی کی بوری 3700 سے بڑھ کر 5000روپے کی ہوگئی۔
دوسری جانب صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ دوکانداروں کی جانب سے چینی کی قیمت میں من مانا اضافہ روکنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ عیدالاضحیٰ کی تیاریی کرنے والے شہری مہنگے دام چینی خریدنے پر مجبور ہوگئے۔
چینی اور آٹے کی تلاش میں پریشان حال شہری کہتے ہیں کہ حکومت اس معاملے پر سنجیدگی سے نوٹس لے تاکہ ان کے مشکل کم ہو سکے۔
واضح رہے کہ حکومت نے 20 کلو آٹے کے تھیلےکی قیمت 860 روپے جبکہ چینی کی فی کلو قیمت 70 روپے مقرر کر رکھی ہے تاہم دونوں اشیاء بازاروں میں اس سے کہیں زیادہ قیمت پر فروخت ہو رہی ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں بھی آٹا اور چینی کی قیمتیں بڑھنے کے بعد دونوں اشیاء کی فراہمی ناپید ہو گئی تھی۔
لاہور کی ضلعی انتظامیہ لاہور میں بلا تعطل اور مناسب نرخوں پر آٹا اور چینی فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی تھی۔
۔ شہری کہتے ہیں کہ ہر سال عید سے پہلے ایسا ہی ہوتا ہے۔ حکومت اسے قابو میں کرنے کے لیے کوئی جامع پالیسی تشکیل دے۔
شہری کہتے ہیں کہ موجودہ حالات میں دو وقت کی روٹی کو حصول بھی مشکل ہو گیا ہے۔ انتظامیہ مسئلہ کا حل نکالنے میں مکمل طور پر ناکام نظر آ رہی ہے۔
دوسری جانب دکاندار کہتے ہیں کہ آٹے کی سپلائی دن بدن کم ہو رہی ہے اور چینی بھی مہنگی مل رہی ہے اس لیے ہم مجبور ہیں۔