سندھ کے ضلع گھوٹکی میں گیس کے بڑے ذخائر دریافت

پاکستان میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت

گھوٹکی: ماری پیٹرولیم نے سندھ کے ضلع گھوٹکی میں گیس کے بڑے ذخائر دریافت کیے ہیں۔

ماری پیٹرولیم کے مطابق بلال ون کنویں کے مقام پرگیس کے ذخائردریافت ہوئے ہیں۔ ماری پیٹرولیم نے ایک ہزار 202 میٹرگہرے کنویں کی کھدائی کی ہے۔

ماری پیٹرولیم کے مطابق کنویں کی کھدائی کا آغاز 21 اپریل 2020 میں کیا گیا۔ ماری پیٹرولیم کو گیس کے ذخائر دریافت کرنے میں کامیابی ملی۔

خیال رہے کہ اس سال فروری میں تیل اور گیس کی تلاش کرنے والی سرکاری کمپنی پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے بلوچستان میں مارگینڈ بلاک سے دس کھرب مکعب فٹ گیس کے ذخائر دریافت ہونے کا امکان ظاہر کیا تھا۔

مزید پڑھیں: کوہاٹ میں تیل و گیس کے ذخائر دریافت

پی پی ایل کے مطابق مارگینڈ ایکس ون میں 30 جون 2019 کو کھدائی کا آغاز کیا گیا تھا اور 4،500 میٹر کی گہرائی میں ماڈیولر ڈائنامکس ٹیسٹنگ (ایم ڈی ٹی) سے ہائیڈروکاربن کی موجودگی کے شواہد ملے ہیں۔

کنویں کے ڈرل اسٹیم ٹیسٹ سے معلوم ہوا تھا کہ ایک دن کی پیداوار 10.7 ملین مکعب فٹ گیس اور 132 بیرل مائع ہو سکتی ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ گیس کے ذخائر سے متعلق حتمی اعدادوشمار کنویں کی کھدائی مکمل ہونے کے بعد ہی معلوم ہو سکیں گے۔

کمپنی کی جانب سے جاری ابتدائی بیان میں کہا گیا تھا  کہ مارگینڈ بلاک کی ساخت پر مبنی ابتدائی تخمینے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اس بلاک میں ایک کھرب مکعب فٹ ذخائر موجود ہیں تاہم مزید کنویں کھودنے سے اس اندازے کی تائید ہو سکے گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے سندھ سے تیل اور گیس کے بہت بڑے ذخائر دریافت کر لیے تھے۔

ہم نیوز کے مطابق  اس علاقے میں شیل گیس اور تیل کے وسیع ذخائر موجود ہیں جو پاکستان کی اگلے 90 سال تک گیس کی ضروریات پوری کر سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں