سیالکوٹ کینٹ ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ آصف پھر نیب میں پیش


لاہور: قومی احتساب بیورو(نیب) نے سیالکوٹ کینٹ ہاؤسنگ اسکینڈل کی تفتیش کیلئے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کو پھر طلب کرلیا ہے۔

خواجہ آصف کو ذاتی حثیت میں پیش گئے ہیں۔ ن لیگی رہنما 3 جولائی کو بھی نیب کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق خواجہ آصف کی جانب سے دیا گیا ریکارڈ اور سوالات کے جوابات غیر تسلی بخش تھے۔ 

یاد رہے کہ اس کیس میں خواجہ آصف کی اہلیہ، بیٹا اور سابق میئر سیالکوٹ بھی نیب میں پیش ہو چکے ہیں۔

نیب کا الزام ہے کہ انہوں نے سیالکوٹ کینٹ ہاؤسنگ سوسائٹی انتظامیہ کی ملی بھگت سے 137 کنال اراضی غیر قانونی طریقے سے فروخت کی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طریقے سے سوسائٹی کی ریونیو اتھارٹی سے منظوری لی۔

ان پر نیب کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ سوسائٹی انتظامیہ کی ملی بھگت سے137 کنال اراضی غیر قانونی فروخت کی۔

خواجہ آصف پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے ان شہریوں کی اراضی پر قبضہ کیا جنہوں نے کبھی زمین فروخت ہی نہیں کی۔

نیب  کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سوسائٹی نے غیر قانونی طور پر اراضی پر قبضے کیے ہیں، سابق وزیر خواجہ آصف نے اختیارات کا غیرقانو نی استعمال کیا۔

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے غیر قانونی سوسائٹی کی ریونیو اتھارٹی سے متعدد منظوریاں لیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف پر الزام ہے کہ انہوں نے موجودہ زمین سے زیادہ فروخت کی، خواجہ آصف پر اختیارات سے تجاوز کرنے کا بھی الزام ہے۔


متعلقہ خبریں