نیب نے شہباز شریف کیخلاف 20 سال سے زیر التوا تحقیقات بند کر دیں



لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز شریف کے خلاف 20 سال سے زیر التوا تحقیقات بند کر دی۔

ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے خلاف 12 پلاٹوں کی الاٹمنٹ انکوائری ناکافی شواہد پر بند کی گئی ہے۔

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (سی آئی ٹی) کے مطابق انکوائری میں نامزد متعدد افراد وفات پا چکے ہیں جن میں میاں عطا اللہ اور میاں رضا عطا اللہ بھی شامل ہیں۔

سی آئی ٹی کے مطابق شہباز شریف کے ملوث ہونے کے تاحال ٹھوس شواہد نہیں ملے ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف من پسند افراد کو 12ہ پلاٹ دینے سے متعلق انکوائری 20 سال سے التوا کا شکار تھی۔

ذرائع کے مطابق شہباز شریف ان کے سیکرٹری جاوید محمود، میاں عطا اللہ، میاں رضا سمیت دیگر کے خلاف انکوائری زیر التوا تھی۔

نیب لاہور نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت دیگر کے خلاف جون 2000 میں انکوائری کا آغاز کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں ٹھٹھہ واٹرسپلائی ریفرنس:آصف زرداری اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

ایل ڈی اے نے 1978 میں موضع نواں کوٹ کی زمین گلشن راوی سوسائٹی کے لیے حاصل کی تھی اور اس کے عوض دس مرلے کے پلاٹ فراہم کرنا تھے۔

نیب ذرائع کے مطابق من پسند افراد کو خلاف قانون ایک کنال کے پلاٹ دیے گئے تھے اور جب نیب نے تفتیش شروع کیں تو مبینہ طور پر پلاٹوں کی منسوخی کا حکم دے دیا گیا۔


متعلقہ خبریں