اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ اپریشن سنٹر نے صوبوں کو الیکٹریشن، پلمبر، کارپنٹر، درزی، حجام اور ریڑھی بانوں کو کام کرنے کی اجازت دینے کی تجویز دیدی ہے۔
جاری اعلامیہ کے مطابق تعمیراتی شعبے کو قواعد کی روشنی میں مرحلہ وار کھولا جائے گا۔ اقتصادی سرگرمیوں میں نرمی کا فیصلہ مالی مشکلات کے پیش نظر کیا گیا ہے ۔
اعلامیہ کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ اپریشن سنٹر کے اجلاس میں ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں لاک ڈاؤن میں توسیع کے ساتھ کم خطرے والی اقتصادی سرگرمیوں میں نرمی برتنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں: جزوی لاک ڈاوُن مزید 2 ہفتے تک جاری رہے گا، وزیراعظم
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ضروری اشیاء پیدا کرنے والی صنعتوں کو کام جاری رکھنے کی اجازت دی جائے گی ۔ اجلاس میں بنیادی ضرورت کی اشیاء کی خرید و فروخت اور مختلف سروسز کو جاری رکھنے کا فیصلہ ہوا۔
اعلامیہ کے مطابق فوڈ سپلائی چین، ادویات، زراعت، پیٹرولیم، میڈیا، بینک اور فلاحی خدمات سرانجام دینے والے ادارے پابندیوں سے مستثنیٰ ہوں گے، جبکہ ہر قسم کی مال بردار گاڑیوں کو ملک میں نقل و حرکت کی اجازت ہو گی ۔
اعلامیہ کے مطابق این سی او سی نے فیصلہ کیا ہے کہ اسکول، شادی ہال، ریسٹورنٹس اور دیگر اجتماعات کے ساتھ صوبوں کے درمیان چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند رہےگی۔