نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارتی وزیرا عظم نے ٹوئٹر سمیت سوشل میڈیا کو خیر باد کہنے کا فیصلہ کر لیا جہاں ان کے 5 کروڑ 30 لاکھ فالورز ہیں جبکہ فیس بک پر انہیں 4 کروڑ 40 لاکھ سے زائد افراد فالو کرتے ہیں۔ انسٹا گرام پر بھی ان کے فالورز کی تعداد 3 کروڑ 50 لاکھ سے زائد ہیں۔
فوری طور پر مودی کی سوشل میڈیا کو چھوڑنے کی وجہ معلوم نہ ہو سکی تاہم ان کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جی پی) کو مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی وجہ سے سوشل میڈیا پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں ’بھارت مسلمانوں پر ظلم وستم ڈھانے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے‘
اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹس پر مودی نے لکھا کہ ’’اس اتوار سے سوچ رہا ہوں کہ فیس بک، ٹوئٹر، انسٹاگرام اور یوٹیوب پر اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کر دوں۔ آپ کو اس بارے میں آگاہ کروں گا‘‘
This Sunday, thinking of giving up my social media accounts on Facebook, Twitter, Instagram & YouTube. Will keep you all posted.
— Narendra Modi (@narendramodi) March 2, 2020
بھارتی وزیر اعظم مودی کے سیاسی حریفوں نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ اپنے پیروکاروں کو بھی سوشل میڈیا ترک کرنے کو کہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ وزیر اعظم یہ آپ کے پرستار اور پارٹی کارکنان ہی ہیں جو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جھوٹ بولتے ہیں اور نسل کشی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
PM, it’s your fans and partymen that encourage genocide by spreading lies on their social media accounts.
Please ask all of them also to give up.
At-least then, we won’t go to stage 9 and India can once again hope to become a peaceful progressive country. pic.twitter.com/nmeYRJSJlx
— Srivatsa (@srivatsayb) March 2, 2020
بھارتی وزیر اعظم کے ٹوئٹ کے بعد تبصروں اور قیاس آرائیوں کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہو گیا۔ کچھ صارفین نے بھارتی وزیر اعظم کو مشورے دیے تو کچھ نے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں مودی سرکار کا چہرہ ساری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا، وزیر داخلہ