نواز شریف کی طبیعت بدستور خراب، کل لندن روانہ ہونگے

پارلیمنٹ کو بے توقیر کردیا گیا، ججز کے فیصلے پر ریفرنس دائر کرنا چاہیے، نواز شریف

لاہور: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے قائد میاں محمد نواز شریف کی طبیعت بدستور خراب ہے اور انہیں بیرون ملک سفر کے حوالے سے تیار کرنے کے لیے اسٹیرائیڈز کی ہائی ڈوز کے ساتھ متبادل ادویات بھی دی جارہی ہیں۔

اپنی رہائش گاہ جاتی امراء میں گزشتہ 13 دن سے عارضی آئی سی یو میں زیر علاج نواز شریف لاہور ہائی کورٹ کے حکم نامہ ملنے کے بعد منگل کو لندن روانہ ہوں گے۔

ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کے مطابق ڈاکٹرز نے نواز شریف کا تفصیلی طبی معائنہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز نے اسٹیرائیڈز کی ہائی ڈوز جاری رکھنے کا  فیصلہ کیا ہے تاکہ پلیٹ لیٹس کی مقدار سفر کے دوران مطلوبہ سطح پر رہے۔

ڈاکٹرز عارضہ قلب، گردوں، بلڈ پریشر اور دیگر طبی پیچیدگیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی بھی قسم کے سائیڈایفکٹس کو کنٹرول کرنے کے لیے  متبادل ادویات کا استعمال بھی کررہے ہیں۔

سابق وزیراعظم کو لے جانے کے لئے ایئر ایمبولینس منگل کی صبح لاہور  پہنچے گی۔ نواز شریف کے ہمراہ ان کے بھائی اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور ذاتی معالج  ڈاکٹر عدنان بیرون ملک  روانہ ہوں گے۔

دو روز قبل لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف کو غیر مشروط طور پر چار ہفتوں کے لیے بیرون ملک علاج کے لیے جانے کی اجازت دیتے ہوئے نام ای سی ایل سے نکال دیا تھا۔

گزشتہ روز حکومتی نمائندوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی کابینہ کے فیصلے کو ہی برقرار رکھا ہے، اینڈیمنٹی بانڈ کی شرط کو معطل کیا گیا مسترد نہیں۔

معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اب اگر سابق وزیراعظم نواز شریف واپس نہ آئے تو عدالت کے مجرم ہوں گے۔

اس موقع پر اٹارنی جنرل انور منصور نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے انسانی بنیادوں پر نواز شریف کو جانے کی اجازت دی، دونوں بھائیوں نے اپنے آپ کو گروی رکھوا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف واپس نہ آئے تو کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہوگی، اب پتہ چل جائے گا کہ یہ صادق اور امین ہیں یا نہیں۔


متعلقہ خبریں