سعودی عرب میں نامحرم مرد و خواتین کو ہوٹل میں ایک ہی کمرہ لینے کی اجازت


ریاض: سعودی حکومت نے غیر ملکی نامحرم مرد و خواتین کو ہوٹل میں ایک ہی کمرہ لینے کی اجازت دے دی۔

نئے قانون کے تحت اب کوئی بھی غیر ملکی مرد یا خاتون کرائے پر ہوٹل لینے کے بعد اپنے ساتھ کسی بھی نامحرم کو ساتھ  رکھ سکتے ہیں۔

سعودی عرب نے گزشتہ ماہ غیر ملکی خواتین کو عبایا پہننے سے بھی آزاد قرار دیا تھا۔ سعودی حکومت نے سیاحت کےلئے یہ اقدامات کئے ہیں۔

یہ اقدام سعودی حکومت کی ہدایت پر اٹھایا گیا ہے جب کہ آن لائن سیاحتی ویزے کا بھی اجرا شروع کردیا گیا ہے۔

آن لائن سیاحتی ویزہ ابتدائی طور پر 49 ممالک کے لیے دستیاب ہوگا۔ سیاحتی ویزے کا مقصد ملکی معیشت کو ترقی دینا ہے۔

سعودی عرب میں اس سے پلے خواتین کو ڈرائیونگ کی بھی اجازت دی جا چکی ہے جب کہ سعودی خواتین کو مرد سرپرستوں کے بنا بیرون ملک سفرکی سہولت بھی دی گئی ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے سیاحتی امور سے متعلق سربراہ احمد الخطیب کا کہنا ہے کہ سیاحتی ویزے میں کئی ثقافتی ورثے اور آثار قدیمہ کے مقامات تک جانے کی اجازت دی گئی ہے لیکن مدینہ منورہ اور دیگر مقامات مقدسہ صرف مسلمان زائرین کے لیے مختص ہوں گے۔

سعودی عرب خواہش مند ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری کے لیے سیاحت کو فروغ دیا جائے۔ اس کا منصوبہ ہے کہ سیاحت سے ملکی پیداوار کا 2030 تک دس فیصد حاصل ہو جو اس وقت صرف تین فیصد ہے۔ سیاحت کے شعبے سے اسے امید ہے کہ لاکھوں نوکریوں کے مواقع بھی نکلیں گے۔


متعلقہ خبریں