اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے اگر اپنی موجودہ پالیسیاں مزید ایک سال جاری رکھیں تو ملک کا چلنا مشکل ہو جائے گا۔
ن لیگی رہنماوں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ پی ٹی آئی کی جس ٹیم نے الکشن لڑا وہ حکومت نہیں چلا رہی اور جو ملک چلا رہے ہیں ان کی ترجیحات میں عوامی مسائل نہیں ہیں۔
سابق وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح 14 فیصد سے زیادہ ہے جب کہ روپیہ سستا اور درآمدات میں 1 فیصد کمی ہوچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب اپنے جلسو میں ہمارا حساب کتاب کرتے تھے، پی ٹی آئی کے ترجمان ہمیں سبق دیتے تھے اور اب خود چپ ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کی نالائقی کی وجہ سے پاکستان کی نسلیں بھگتے گی کیوں کہ یہ نالائق ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہمارے شروع کئے گئے ترقیاتی کاموں کو بند کردیا گیا ہے اور اب دوبارہ شروع کرنا اور مہنگاہ پڑے گا۔
مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے سابق وزیرداخلہ نے کہا عمران خان اور وزیر خارجہ سرگرم نظر نہیں آ رہے جب کہ وزیراعظم نے اس معاملے پر 28 روز میں کسی دوست ملک کا دورہ نہیں کیا۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اسلام آباد میں کیوں چپک کر بیٹھے ہیں اور شاہ محمود قریشی آئے دن اپنے مریدین کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ یہ حکومت مسلہ کشمیر پر سنجیدہ نہیں اور اگر پاکستان ہی مدد کرنا نہیں چاہتا تو دوست ممالک کیسے تعاون کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نے غیر آئینی اقدام کے باوجود پوری دنیا میں سفر کررہے ہیں اور ہمارے وزیر اعظم پاکستان میں ہی بیٹھے ہیں۔
ان کا کہنا تھا وزیرخارجہ کو چاہیے کہ مریدین کے جھرمٹ میں پریس کانفرنس کرنے کی بجائے دوست ممالک کا دورہ کریں۔
صوبہ سندھ کے سابق گورنر محمد زبیر پریس کانفرنس میں کہا کہ اگلے سات آٹھ مہینے بعد معیشیت خطرناک ترین موڑ پر ہوگی کیوں کہ اس حکومت کی اہداف خطرناک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اکنامکس عمران خان سے سیکھی ہے، ایک سال میں 45 لاکھ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں۔