چیئرمین قائمہ کمیٹیوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

قومی اسمبلی: طلبہ کا لازمی منشیات ٹیسٹ بل 2022 پیش، ووٹنگ کے بعد مسترد

فوٹو: فائل


اسلام آباد: حکومت نے قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کر لیا۔

چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کیا آئی حکومت اور حزب اختلاف میں سرد جنگ مزید بڑھ گئی۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کے خلاف بھی عدم اعتماد کی تحریک لانے کے لیے مشاورت شروع کر دی۔

پارلیمانی ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر حکومت نے درمیانی راہ نکالنے کے بجائے مقابلہ کرنے کی ٹھان لی اور اب حکومت کی جانب سے پہلے مرحلے میں حزب اختلاف کے حمایت یافتہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی گئی ہے۔ جس کے بعد حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے چیئرمین قائمہ کمیٹیوں کی باری آنے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے سینیٹ اور قومی اسمبلی میں چیئرمین قائمہ کمیٹیوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے حکمت عملی تیار کر لی ہے جس کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے بھی مشاورت کر لی گئی۔

یہ بھی پڑھیں حکومت ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد لائیگی

حکومت اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے بعد چیئرمین قائمہ کمیٹیوں کے خلاف میدان میں اترے گی جبکہ حزب اختلاف نے بھی جوابی حکمت عملی کے لیے سرجوڑ لیے ہیں اور قائمہ کمیٹیوں کے بائیکاٹ کے حوالے سے مشاورت جاری ہے۔

واضح رہے کہ قوائد کے مطابق قائمہ کمیٹی اراکین کی سادہ اکثریت کمیٹی چیئرمین تبدیل کر سکتی ہے۔ جس کے لیے اسپیکر یا چیئرمین کو تحریری طور پر درخواست دینا ہوتی ہے۔


متعلقہ خبریں