اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے ملک کی صورتحال کو انتہائی حساس اور نازک قرار دیتے ہوئے پارٹی کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ وہ وکلا برادری اور اپوزیشن کے ساتھ مل کر شانہ بشانہ احتجاج میں شرکت کریں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں انہوں نے اپوزیشن سے کہا کہ ہم آج بھی کہتے ہیں کہ اپنے اختلافات ختم کرکے ایک صفحہ (پیج) پراکھٹی ہو۔ انہوں نے واضح کیا کہ ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے ہم سب کو مل کر جدوجہد کرنا ہو گی۔
اے این پی کے سربراہ نے سخت اظہار تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے ملک میں آئینی اداروں پر حملے کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاق اداروں پر حملے کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے۔
پارلیمانی سیاست کا طویل تجربہ رکھنے والے اسفندیار ولی خان نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جناب جسٹس قاضی فائر عیسیٰ کی عظمت و بہادری کی بہترین مثال ان کے بلا خوف اور دباؤ سے آزاد مثالی فیصلے ہیں۔
اے این پی کے سربراہ نے الزام عائد کیا کہ اس وقت ذرائع ابلاغ (میڈیا) پر غیر اعلانیہ پانبدی ہے اور وکلا برادری سپریم کورٹ پر شب خون مارے جانے کے خلاف احتجاج کی کال دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے ہمیشہ قانون، آئین، جمہوریت، آزاد عدلیہ اور آزاد میڈیا کے لیے جدوجہد کی ہے اور قربانیاں بھی دی ہیں۔ انہوں نے پارٹی کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ وکلا برادری اور اپوزیشن کے ساتھ مل کر احتجاج میں شرکت کریں۔
اسفندیار ولی خان نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی آمرانہ پالیسیاں نظر آرہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ذرائع ابلاغ اور عدلیہ پر شب خون مارا جارہا ہے۔
اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے کہا کہ موجودہ ’تبدیلی حکومت‘ کی ناکامی کی وجہ سے اس وقت ملک کو معاشی بحران، مہنگائی اور بے روزگاری کا سامنا ہے جب کہ مہنگائی نے عوام کا جینا دو بھر کردیا ہے۔