مشکل وقت میں پارٹی چھوڑنے والوں کیلئے کوئی جگہ نہیں، نواز شریف

بیٹھےہیں ہم بس تہیہ طوفاں کیے ہوئے، نواز شریف | urduhumnews.wpengine.com

پاکستان مسلم لیگ ن کے تاحیات سرپرست اعلی  سابق وزیر اعظم  نواز شریف نے کہاہے کہ جو مشکل وقت میں پارٹی چھوڑ گئے اب پارٹی میں  انکی کوئی جگہ نہیں اور وہ کبھی ہمارے قافلے میں شامل نہیں ہوسکیں گے،جو میرے ساتھ استقامت کیساتھ کھڑا ہے مستقبل انہی کا ہی ہے۔

سابق وزیر اعظم نوا زشریف نے ان خیالات کا اظہار آج کوٹ لکھپت جیل لاہور میں پارٹی کی سینئیر قیادت کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔

نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں سے استفسار کیا کہ کسی کو معلوم ہے کہ مجھے جیل میں کس وجہ سے رکھا گیا ہے؟ جب  کوئی کرپشن نہیں کی تو کوئی بتائے کس کیس میں جیل میں رکھا ہوا ہے؟

2بار وزیر اعلی اور  3 بار وزیر اعظم رہا ہوں کسی قسم کی بدعنوانی نہیں کی،بہت سے الزامات لگے لیکن آج تک ایک روپیہ کی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی۔ماضی میں بھی آمروں نے بہت سے کیسز بنائے لیکن سب جھوٹ ثابت ہوا۔

آج  کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے ملاقات کرنے والوں میں مریم نواز ، شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف، مشاہد اللہ خان، رانا ثنااللہ ، رانا مشہود  ،کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، کھیئل داس کوہستانی، خرم دستگیر، مخدوم جاوید ہاشمی اوردیگر پارٹی رہنما شامل تھے۔

کھیئل داس کوہستانی نے ہم نیوز کو بتایا کہ  انہوں ن اپنے قائد نواز شریف سے انکی صحت سے متعلق دریافت کیا۔نواز شریف کے حوصلے بلند ہیں وہ گھبرانے والوں میں سے نہیں ہیں۔

کھیئل داس کے مطابق نوا زشریف نے کہا کہ گھر گھر پاکستان مسلم لیگ ن کا بیانیہ پہنچا دو نواز شریف پیچھے ہٹنے والا نہیں ہے۔

سابق وزیراعظم نے ملاقات کے دوران لیگی رہنماوں کو صوبے میں جلد از جلد تنظیم سازی کا عمل یقنی بنانے کی ہدایت بھی کی  اور کہا ہے کہ مخلص کارکنان کو عہدے دئیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ عہدہ دیتے وقت کسی کی سفارش نہ مانیں، پارٹی کو فعال کرنے کا ٹاسک صدر مسلم لیگ ن پنجاب رانا ثناء اللہ کو سونپا گیا ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور رانا مشہود نے میڈیا سے گفتگو میں رمضان المبارک کے بعد اے پی سی بلانے اور حکومت مخالف مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیے:نواز شریف کی حکومت مخالف تحریک چلانے کی ہدایت

کوٹ لکھپت جیل کے باہر مشاہد اللہ خان اور رانا ثناءاللہ بھی حکمرانوں پر خوب برسےانہوں نے کہا کہ  نااہل حکمران اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

مخدوم جاوید ہاشمی اپنے پارٹی قائد سے ملنے کے لیے موٹر سائیکل کے ذریعے  جیل آئے۔


متعلقہ خبریں