الیکشن کمیشن نے سینیٹر سحر کامران کے خلاف درخواست خارج کردی

الیکشن کمیشن کی سینیٹر سحر کامران کے خلاف درخواست خارج

فوٹو: فائل


اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے سینیٹر سحر کامران کی نااہلی کے خلاف دائر درخواست خارج کر دی۔

پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کی سینیٹر سحر کامران کی نااہلی سے متعلق کمیشن کی سماعت ہوئی۔ الیکشن کمیشن کے رکن پنجاب الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں دو رکنی کمیشن نے سماعت کی۔

سینیٹر سحر کامران ذاتی طور پر الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئیں اور الیکشن کمیشن میں اپنا جواب جمع کرا دیا۔

سحر کامران نے مؤقف اختیار کیا کہ انہوں نے جدہ میں نجی ادارے کے ساتھ ملازمت کی ہے لیکن اس دوران قومی خزانے سے کوئی تنخواہ وصول نہیں کی تاہم کسی نے میرے خلاف درخواست دی کہ جب میں سینیٹر منتخب ہوئی تو جدہ سے بھی تنخواہ لیتی رہی۔

یہ بھی پڑھیں عائشہ گلالئی نے شیخ رشید کے خلاف نااہلی کی درخواست دائر کر دی

پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے کہا کہ انہوں نے جب سینیٹ انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے اس وقت تمام حقائق الیکشن کمیشن کے سامنے ظاہر کیے اور کسی قسم کی غلط بیانی نہیں کی تھی۔

الیکشن کمیشن نے معاملے کی سماعت کے بعد سحر کامران کے خلاف درخواست خارج کر دی۔

رواں سال کے آغاز پر اثاثوں کی تفصیلات نہ دینے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 332 ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل کردی تھی۔ جس میں  قومی اسمبلی کے 72، سینیٹ کے 20 ، پنجاب اسمبلی کے 115، سندھ کے 52 ، خیبرپختونخوا کے 54  اور بلوچستان کے 19 ارکان کی رکنیت معطل کی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں