اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ میں صدارتی نظام کے حق میں نہیں ہوں، اگر پیش کیا گیا تو ہم روکیں گے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمیشرہ فریال تالپور جعلی اکاونٹس کیس میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان میں روز نیا تجربہ کیا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے ملک کی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔
احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور سمیت 30 ملزمان کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔
نیب پراسیکیورٹر سردار مظفر عباسی نے عدالت کو بتایا کہ 5 ملزمان زیر حراست اور جیل میں قید ہیں جنہیں پیش نہیں کیا جا سکا۔ جن اتھارٹیز نے انہیں پیش کرنا تھا انہیں ملزمان کو پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ کے ذریعے ملیر جیل میں قید ملزمان کی طلبی کے دوبارہ سمن جاری کر دیے۔
سردار مظفر عباسی نے مؤقف اختیار کیا کہ جو ملزمان جیل میں ہیں ان کو یاد دہانی کے لیے خط لکھا گیا تھا۔
جج نے استفسار کیا کہ جو ملزمان جیل میں ہیں وہ کسی اور کیس میں تو جیل میں نہیں ؟
نیب پراسیکیورٹر نے کہا کہ ٹوٹل 5 ملزمان جیل میں ہیں جن میں سے 4 ملزمان ملیر جیل میں ہیں جب کہ 7 ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔ نورین سلطان اور کرن آفتاب کی درخواستوں پرکارروائی جاری ہے۔
تفتیشی افسر کی جانب سے پیپر بک تیار نہ کی جا سکی۔ تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ کچھ وقت دیا جائے ریکارڈ لانا ہے جس کے بعد پیپر بک تیار کرکے عدالت میں پیش کروں گا۔ تفتیشی افسر کی درخواست پر عدالت نے سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی۔
اس موقع پر احتساب عدالت کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جب کہ پولیس کی اضافہ نفری بھی موجود ہے جن میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔ ڈی آئی جی آپریشن وقار الدین سید نے جوڈیشل کمپلیکس کے دورہ کے موقع پر کہا کہ سیکیورٹی معاملات میں کسی قسم کا بھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کے اندر اور باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، سیکیورٹی پر پولیس کے 1500 اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جب کہ پیپلز پارٹی کے کارکنان کو بھی احتساب عدالت سے دور رکھا گیا ہے، عدالت آنے والے اطراف کے راستوں پر رکاوٹیں بھی کھڑی کی گئی ہیں۔
اس سلسلے میں رجسٹرار احتساب عدالت اور اسسٹنٹ کمشنر نے اجلاس میں سیکیورٹی اقدامات کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سابق صدر کی پیشی کے پیش نظر فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کے اندر اور باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں جعلی بنک اکاؤنٹس کیس:دوملزموں کی وعدہ معاف گواہ بننے کی استدعا
اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے رینجرز کے 200 جوان و افسران بھی تعینات کیے گئے ہیں جب کہ کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو احتساب عدالت کے احاطے میں داخلے کی اجازت نہیں ہے۔
میڈیا کو کمرہ عدالت تک رسائی دی جائے گی تاہم سیکیورٹی معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، رجسٹرار احتساب عدالت
آصف علی زرداری کی احتساب عدالت پیشی سے قبل سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے زرداری ہاؤس میں سابق صدر سے ملاقات کی اور احتساب عدالت میں پیشی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
جعلی اکاونٹس کیس کی گزشتہ سماعت آٹھ اپریل کو ہوئی تھی جس میں دو ملزم خواتین نے عدالت سے وعدہ معاف گواہ بننے کی استدعا کی تھی، عدالت نے آصف زرداری کی حاضری سے استشنی کی استدعا بھی مسترد کر دی تھی۔