پاکستان سمیت دنیا بھر میں ارتھ آور منایا گیا

Earth Hour

اسلام آباد: پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج زمین سے محبت کے اظہار کیلئے ارتھ آور منایا گیا۔ اس سال ارتھ آور منانے کی تھیم کنیکٹ ٹو ارتھ (زمین سے رابطہ) رکھی گئی تھی۔

ارتھ آور ایک عالمی تحریک ہے جس کا آغاز 2009 سے ہوا تھا۔ اس تحریک کے تحت لوگ ہرسال مارچ کے آخر میں مقامی وقت کے حساب سے رات 8:30 بجے سے 9:30 تک گھر دفاتر اور تمام دیگر مقامات کے لائٹ بند کر کے موم بتی کا استعمال کرتے ہیں۔

ارتھ آور کی مناسبت سے رات ساڑھے 8 بجتے ہی آسٹریلیا کے ہاربر برج اور اوپرا ہاؤس کی تمام غیر ضروری بتیاں بجھادی گئیں جب کہ لندن میں بکنگھم پیلس، ٹاور برج اور دیگر اہم مقامات کی بھی غیر اہم روشنیاں گل کرکے گلوبل وارمنگ کا شعور اجاگر کیا گیا۔

پیرس کا آئفل ٹاور، جاپان کا ٹوکیو ٹاور، چین کے شہر بیجنگ کا اولمپک اسٹیڈیم، تائیوان کا تائی پے ٹاور اور مصر میں اہرام کی غیر ضروری روشنیاں بھی بند کی گئیں۔

دن کی مناسبت سے دنیا بھر میں تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے جن کا مقصد زمین پر ماحولیاتی اثرات کو اجاگر کرنا ہوتا ہے۔

پارلیمنٹ کی روشنیاں بند رکھنے کا فیصلہ

حکومت پاکستان نے ارتھ آور کے موقع پر شام ساڑھے 8 بجے پارلیمنٹ ہاؤس کی روشنیاں بند کردیں۔ چیئرمین سینیٹ نے اپنے خصوصی پیغام میں پاکستان کی عوام سے ارتھ آور کی زیاد ہ سے زیادہ سپورٹ کی اپیل کی۔

چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے اپنےپیغام میں کہا ہے کہ ماحول کو بہتر اور عوام دوست بنانے کیلئے ارتھ آور ایک اچھی کاوش ہے اس سے ماحول کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکتا ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کے حوا لے سے پارلیمانی کاکس کمیٹی اور سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے موسمی تغیرات قائم کی گئی تاکہ ملک میں موسمی تغیرات کے مضراثرات کو زیادہ سے زیادہ کنٹرول کرنے کے لئے موثر حکمت عملی اختیار کی جا سکے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ارتھ آور کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ یہ دن ہمیں ماحولیات کو تباہ ہونے سے بچانے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ذمہ داری کا احساس دلاتا ہے۔ پانی، پہاڑ، جنگلات، ہریالی اور صحرا کو اصل روح کے ساتھ قائم رکھنا ہی زمین سے محبت کا نام ہے۔

انہوں نے کہا کہ زمین سے محبت اور کرہ ارض کو ماحولیاتی آلودگی سے بچانا ہر فرد کی ذمہ داری ہے۔ ہمیں انفرادی اور اجتماعی سطح پرزمین کو ماحولیاتی آلودگی سے بچانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ غیرقدرتی معمولات میں اضافے کے باعث زمین پر غیر معمولی موسمیاتی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت سے کرہ ارض اور ماحول کی حفاظت کیلئے موثر اقدامات کی ضرورت ہے، ماحولیاتی آلودگی اور موسمی تبدیلیاں ایک بڑے چیلنج کے طور پر سامنے آئی ہیں ہم قدرتی ماحول کو برقرار رکھنے کیلئے شجرکاری مہم کو تحریک سمجھ کر آگے بڑھا رہے ہیں۔ زمین کو ماحولیاتی آلودگی سے محفوظ رکھنے کے لئے اقدامات حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ ارتھ آور منانے کا مقصد عوام میں ماحولیاتی آلودگی سے زمین کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں آگہی پیدا کرنا ہے۔ ارتھ آور کاتقاضا یہ ہے کہ بین الاقوامی سطح پر کرہ ارض کو محفوظ بنانے کے لئے کوششیں کی جائیں۔ آج کے دن ہمیں اس عزم کا اعادہ کرنا ہے کہ ماحولیات کے تحفظ اور زمین کو درپیش خطرات سے محفوظ رکھنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے۔


متعلقہ خبریں