بلوچستان کے بلدیاتی انتخابات تاخیر کا شکار

ECP

اسلام آباد: بلوچستان کے بلدیاتی انتخابات تاخیر کا شکار ہوگئے ہیں۔ حلقہ بندیوں کے لیے الیکشن کمیشن کو تین ماہ کا وقت درکارہے ۔ آئینی مدت ختم ہونے میں محض دوماہ کا وقت رہ گیاہے۔ تاہم ابھی تک انتخابی عمل شروع ہی نہیں ہوسکا۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں بلدیاتی اداروں کی مدت 27 جنوری کو ختم ہوچکی ہے۔ آئینی طور پر 27 مئی سے قبل بلدیاتی انتخابات کرائے جانے ضروری ہیں۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمشن نے حلقہ بندیوں کا عمل  بھی معاملہ عدالت میں ہونے کے باعث روک دیاہے۔ ووٹرز لسٹوں کی تیاری کا عمل بھی رک چکا ہے۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کہتے ہیں کہ نئی حلقہ بندیوں کو مکمل کرنے میں تین ماہ کا وقت درکار ہے اس لیے مقررہ آئینی مدت میں انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں رہا۔

یہ بھی پڑھیے:قبائلی علاقوں میں صوبائی اسمبلی کے پہلے انتخابات جولائی میں کرانے کا فیصلہ

دوسری طرف وزیراعظم اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے درمیان رابطہ نہ ہونے کے باعث الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری  بھی تاحال نہیں ہوسکی۔

ہم نیوز ذرائع کے مطابق اسی سلسلے میں چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے صدر عارف علوی سے ملاقات بھی  کی  اور ممبران کا تقرر نہ ہونےکے باعث پیدا ہونے والی قانونی پیچیدگیوں سے آگاہ کیاتھا۔

واضح رہے الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے ارکان 26 جنوری کو ریٹائر ہوگئے تھے اورعہدہ خالی ہونے کے بعد 45 دنوں میں نئے ارکان کا تقرر آئینی تقاضا ہے۔

الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرر کے لیے وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت ضروری ہے، حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف اور اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن کے درمیان سیاسی کشیدگی کے باعث وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف میں کوئی رابطہ نہیں ہوسکا۔

اس سے قبل الیکشن کمیشن نے حکومت کو ایک خط لکھا تھا جس میں سندھ اور بلوچستان کے ممبران کا تقرر  13 مارچ تک کرنے کی ہدایت کی گئی تھی لیکن تاحال اس معاملے میں کوئی پیش رفت سامنے نہیں آسکی ہے۔

نئے ارکان کی تقرری کے لیے وزیراعظم قائد حزب اختلاف کے مشورے سے نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجتے ہیں جسے اسپیکر کی جانب سے تشکیل دیا جاتا ہے، کمیٹی میں اپوزیشن اور حکومت دونوں کے برابر برابر اراکین شامل ہوتے ہیں۔

آئین کے آرٹیکل 215 کے تحت الیکشن کمیشن کے دوممبران کا پہلا دورانیہ ڈھائی سال مقرر ہے جبکہ باقی دوممبران اپنی پانچ سال کی مدت ملازمت پوری کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں