اسلام آباد: امریکہ کے خلائی ادارے ناسا نے 12 سالہ پاکستانی طالبہ رادیہ عامر کو انٹرن شپ کے لیے منتخب کیا ہے۔ کراچی سے تعلق رکھنے والی طالبہ کا انتخاب ایک ہفتے کی انٹرن شپ کے لیے کیا گیا ہے۔
اس بات کا اعلان وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قائم امریکی سفارتخانے کے فیس بک پیج پر کیا گیا ہے۔
امریکی سفارتخانے کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق ایک ہفتے کی انٹرن شپ میں اسٹرونٹ ٹریننگ ایکسپرینس کی تربیت شامل ہے۔
رادیہ عامر ناسا میں تربیت کے دوران ورچوئل اور موشن سیمیولیشن کے ذریعے مریخ پر چہل قدمی اور ڈرائیو کریں گی۔ اپنی ٹریننگ میں وہ مائیکروگریوٹی کی بدولت اسپیس واک بھی کر سکیں گی۔
امریکی خلائی ادارے ناسا میں حبا رحمانی بھی خدمات انجام دے رہی ہیں جو پاکستانی نژاد ہیں۔ وہ اس خلائی ادارے تک پہنچنے والی پہلی پاکستانی نژاد خاتون ہیں۔ بلاشبہ وہ جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والی خواتین کے لیے رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہیں۔
ناسا میں پاکستانی انجینئر منصور احمد بھی گزشتہ تین دہائیوں سے زائد عرصے سے مختلف مناصب پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
کراچی کی رہائشی 17 سالہ طالبہ سبیکا عزیز شیخ کا انتخاب بھی امریکہ کے محکمہ خارجہ نے کینیڈی لوگر یوتھ ایکسچینج اینڈ اسٹڈی اسکالر شپ پروگرام کے تحت کیا تھا۔ وہ دس ماہ کی تربیت کے لیے امریکہ گئی تھی۔
رادیہ عامر، حبا رحمانی، منصور احمد، سبیکا عزیز شیخ اور ارفع کریم جیسے ہونہار طلبا و طالبات ہمہ وقت یہ ثبوت دیتے آئے ہیں کہ تمام تر نامساعد حالات کے باوجود اگر دل میں سچی لگن اور کچھ کرنے کا جنون ہو تو پھر راہ کی تمام رکاوٹیں از خود دور ہوجاتی ہیں۔
بلاشبہ! رادیہ عامر کا انتخاب پوری قوم کا سرمایہ افتخار ہے۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کراچی کی طلبہ رادیہ عامر کو ناسا کی جانب سے اسکالرشپ ملنے پر مبارکباد دی ہے۔
ہم نیوز کے مطابق گورنر سندھ نے رادیہ عامر کے والد کو فون کیا اور انہیں مبارکباد پیش کی۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان کو ہونہار طالبہ رادیہ عامر پر فخر ہے۔