ہم سسٹم منجمد کر کے اداروں کا نقصان نہیں چاہتے، خواجہ آصف

فوٹو: فائل


سیالکوٹ: سابق وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ہم سسٹم کو منجمد کر سکتے ہیں لیکن اداروں کا نقصان نہیں چاہتے ہیں۔

سابق وزیر دفاع اور مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ محمد آصف نے سیالکوٹ میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت میں بیٹھے لوگ خود اپنی ساکھ خراب کر رہے ہیں ان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں ہے جب کہ وزیر اعظم نے گزشتہ روز جو زبان استعمال کی اس سے ان کی جنجھلاہٹ نظر آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت سسٹم کو حکمرانوں سے خطرہ ہے جب کہ حکمرانوں کے طرز سے پارلیمنٹ اور ملک کو خطرہ ہے اور عمران خان اور وزراء نے جو ماحول بنا دیا ہے اس سے بیورو کریسی کام کرنا چھوڑ دے گی۔

مسلم لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت 6 مہینے کے دوران عوام کو کوئی سہولت فراہم نہیں کرسکی ہے۔ عمران خان بتائیں کہ وہ 22 سال سے جو باتیں کرتے رہے ہیں کیا ان میں سے ایک پر بھی عمل کیا۔ آج وہ اپنی باتوں کو ہی سوچ کر شرمندہ ہوتے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے تو آئی ایم ایف کے پاس جانے پر خودکشی کا اعلان کیا تھا جب کہ پہلی دفعہ کوئی وزیر اعظم خود آئی ایم ایف سے بھینک مانگنے جا رہا ہے۔

نواز شریف کی صحت کے بارے میں بات کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ نواز شریف کی صحت کے بارے تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ شاید ہم کوئی رعایت چاہتے ہیں جب کہ ڈاکٹروں کی رپورٹ کے مطابق میاں صاحب کو دل کی تکلیف ہے لیکن حکومت میاں صاحب کی بیماری کو ایشو بنا کر سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت 6 ڈاکٹروں کی رپورٹ پر عملدرآمد کو یقینی بنائے اور نواز شریف کو دل کے اسپتال منتقل کیا جائے۔

شہباز شریف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ وزیر اعظم اور دیگر وزرا پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چئیرمین شہباز شریف کو ہٹانے کی باتیں کر رہے ہیں اوراگر شہباز شریف کو چیئرمین شپ سے ہٹایا گیا تو حالات خراب ہو جائیں گے۔


متعلقہ خبریں