لاہور: احتساب عدالت نے کامران مائیکل کا پانچ روزہ راہداری ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔
ملزم کو احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن کے روبرو پیش کیا گیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ریفرنس میں مائیکل کا نام ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ اس ریفرنس میں مائیکل کا نام نہیں ہے لیکن تفتیش کرنی ہے اس لئے پکڑا ہے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم نے ہاوسنگ سوسائٹی میں 3 پلاٹ غیر قانونی طور پر الاٹ کئے۔
وکیل کامران مائیکل نے اپنے دلائل میں کہا کہ مذکورہ سوسائٹی کا تعلق پورٹس اینڈ شیپنگ سے نہیں، جس ریفرنس کی بات کر رہے ہیں اس میں مائیکل کا نام نہیں۔
عدالت نے کہا کہ وارنٹ غلط ہے یا صیح اب جاری ہو گیا تو ہم اسے راہداری ریمانڈ پر بجھوا دیتے ہیں اب ایک مہینہ تو بیٹھا نہیں سکتے، اگر نیب کا کیس نہیں بنتا تو وہاں جا کر بتائیں۔
” position =”left”]احتساب عدالت نے کہا کہ وارنٹ چیلنج کرنا ہے تو وہاں کریں، ملزم کو وہاں پیش کرنا ہے جہاں سے وارنٹ جاری ہوا۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ کامران مائیکل کے تین روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی اور ریمانڈ ملنے کی صورت میں ملزم کو کراچی منتقل کر دیا جائے گا۔
سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کو کل 08 فروری کو نیب نے گرفتار کیا تھا۔ کامران مائیکل سابقہ دور حکومت میں وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ تعینات رہے ہیں۔
نیب کا الزام ہے کہ سابق وزیر نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قواعد وضوابط کے برخلاف من پسند افراد کو کراچی پورٹ ٹرسٹ کے پلاٹس کی الاٹمنٹ کی۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ کامران مائیکل نیب کراچی کو کرپشن کے الزام میں مطلوب تھے۔ ن لیگی رہنما اقلیتوں کی مخصوص نشست پر مارچ 2012 سے اب تک سینیٹر ہیں، وہ نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کی کابینہ میں وزیر تھے۔