ہوائی: صحت کو ہزار نعمت سمجھنے والے افراد، ادارے اور حکومتیں بتدریج سگریٹ نوشی کی حوصلہ شکنی کے لیے نت نئے قوانین تشکیل دے رہی ہیں اور طبی ماہرین اس کے مضر اثرات سے تسلسل کے ساتھ عوام الناس کو آگاہ بھی کررہے ہیں۔
امریکی ریاست ’ہوائی‘ کی مقامی حکومت نے سگریٹ ’نوشی‘ اور سگریٹ ’نوشوں‘ کی حقیقتاً حوصلہ شکنی کے لیے ایک ایسا قانون متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے جو اب تک بنائے گئے تمام قوانین کی نسبت زیادہ سخت ہو گا اور منفرد اہمیت کا حامل بھی قرار د یا جا سکے گا۔
جی ہاں! ہوائی میں ہونے والی قانون سازی کے مطابق 2024 میں قانوناً صرف وہی شخص تمباکو نوشی کرنے کا مجاز ہو گا جس کی عمر کم از کم 100 سال ہو گی یعنی اس سے کم عمر شخص قانون کے شکنجے میں جکڑا جائے گا۔
امریکی ریاست ہوائی میں یہ قانون رکن پارلیمنٹ رچرڈ کریگن کی جانب سے پیش کیا گیا ہے جو پیشے کے اعتبار سے ایک ڈاکٹر ہیں۔
ہوائی سے تعلق رکھنے والے قانونی ماہرین کا اس ضمن میں مؤقف ہے کہ نئے قانون کا بنیادی مقصد سگریٹ نوشی کے مضر اثرات سے لوگوں کو محفوظ رکھنا ہے۔
قانونی اعتبار سے ہوائی ان ریاستوں میں شامل ہے جہاں سگریٹ نوشی کے حوالے سے پہلے ہی انتہائی سخت قوانین رائج ہیں۔ رکن پارلیمنٹ رچرڈ کریگن اس ضمن میں کہتے ہیں کہ وہ مزید اقدامات اٹھائے جانے کے حامی ہیں۔
مؤقر امریکی اخبار ’ ہوائی ٹریبیون ہیرالڈ‘ کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے رچرڈ کریگن نے کہا کہ ہمیں بڑے پیمانے پر تمباکو کی تیاری کو روکنا ہوگا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ہمارے اردگرد ایسے لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہے جو سگریٹ نوشی کرتی ہے۔
رچرڈ کریگن کے خیال میں سگریٹ نوشی کی ایک بڑی وجہ بڑے پیمانے پر سگریٹ کی تیاری بھی ہے۔
ہوائی کے مقامی قانون کے مطابق 21 سال سے کم عمر افراد کو سگریٹ فروخت کرنا قانوناً منع ہے۔ امریکہ کے وفاقی قانون کے تحت 18 یا 19 سال سے کم عمر افراد کو سگریٹ فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
امریکی ریاست ہوائی کے مقامی قانون کے مطابق آئندہ سال سگریٹ نوشی کی قانونی عمر 30 سال ہوگی جب کہ 2021 میں 40 سال، 2022 میں 50 سال، 2023 میں 60 سال اور 2024 میں 100 سال ہوجائے گی۔
سگریٹ نوشی پر پابندی کا اطلاق بتدریج رفتہ رفتہ کیا جائے گا۔