حسین حقانی کی وطن واپسی سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے امریکہ میں سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی  کی وطن واپسی سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے۔

ایف آئی اے کی سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق حسین حقانی کی ایکسٹراڈیشن دستاویز جلد امریکی حکام کو بھیجی جائیں گی جب کہ حسین حقانی کی واپسی کے لیے وزارت خارجہ میں اہم ملاقاتیں ہوئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 19 دسمبر کو ایڈیشنل سیکرٹری سطح پر بھی میٹنگ ہوئی۔ جس میں حسین حقانی کی وطن واپسی سے متعلق قانونی پہلوؤں پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے 355 صفحات پرمشتمل ایکسٹراڈیشن دستاویزات وزارت داخلہ کے حوالے کر دی ہیں جب کہ 12 دسمبر کو ایکسٹراڈیشن دستاویزات وزارت داخلہ نے وزارت خارجہ کو بھیجی تھیں۔

حیسن حقانی کی کرپشن کا ذکر کرتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا  کہ حسین حقانی مئی 2008 سے نومبر 2011 تک امریکہ میں پاکستان کے سفیر تھے اور انہوں نے اپنی مدمت ملازمت کے دوران اختیارات کا غلط استعمال کیا۔

حسین حقانی نے سیکرٹ سروس فنڈز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سالانہ 20 لاکھ ڈالر کی رقم خورد برد کی اور 80 لاکھ ڈالر میں سے 40 لاکھ ڈالر ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کیے جب کہ سرکاری پیسے کے غلط استعمال پر حسین حقانی کے خلاف مارچ 2018 میں ایف آئی آر درج ہوئی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد کی عدالت میں حسین حقانی کے خلاف چالان پیش کیا جا چکا ہے جب کہ حسین حقانی کے پاکستانی سفری دستاویزات بلاک کرنے کی درخواست دے دی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں