منی لانڈرنگ کیس: حکومتی وزرا بھی ایف آئی اے میں پیش

منی لانڈرنگ کیس: حکومتی وزرا بھی ایف آئی اے میں پیش | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن کے بعد حکومتی وزرا کی بھی پیشیاں لگنا شروع ہو گئی ہیں اور دو وفاقی وزرا ایف آئی اے حکام کے سامنے آج پیش ہوئے۔

ایم کیو ایم کے رہنما وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف فروغ نسیم اور وفاقی وزیر برائے انفارمیشن اور ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی ایف آئی اے میں پیش ہوئے۔ دونوں وزرا پر الزام ہے کہ انہوں نے خدمت خلق فاونڈیشن کے فنڈ میں خطیر رقم جمع کرائی۔

ذرائع کے مطابق ایف اے کی جانب سے نوٹس شدہ افراد نے خدمت خلق فاونڈیشن میں ایک ارب سے زائد کی رقوم جمع کروائی تھیں اور اسی رقم سے ایم کیو ایم کے بانی کے لندن کے اخراجات بھی برادشت کئے گئے تھے۔

ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے 11 نومبر کو 726 افراد کو نوٹسز جاری کیے تھے۔

نوٹس ایم کیو ایم کے مختلف تنطیمی عہدوں پر کام کرنے والوں کو جاری کیے گئے تھے۔

ہم نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے تمام رہنما قانونی مشاورت کے بعد ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ میں اپنا موقف پیش کرنے نہیں بلکہ ایف آئی اے کا موقف جاننے کے لئے ایف آئی اے کے پاس جاؤں گا۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ حکومت نے فلاحی مقاصد کیلئے خدمت خلق فاؤنڈیشن(کے کے ایف) کو چندہ جمع کرنے کی اجازت دی تھی۔

ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری اور نسرین جلیل خدمت خلق فاؤنڈیشن(کے کے ایف) منی لانڈرنگ کیس میں 15 نومبرکو پیش ہوں گے۔ نسرین جلیل پرایک لاکھ روپے اورفیصل سبزواری پرساڑھےتین لاکھ روپے دینے کا الزام ہے۔


متعلقہ خبریں