شوکت عزیز کو اشتہاری ملزم قرار دینے کی کاروائی شروع

سابق وزیراعظم پاکستان شوکت عزیز—فائل فوٹو۔


اسلام آباد: سابق وزیراعظم شوکت عزیز کو اشتہاری ملزم قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی گئی۔

عدالت نے بذریعہ اشتہار سابق وزیراعظم کو عدالتی پیشی سے متعلق آگاہ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ عدالت نے سابق وزیراعظم کو 22 نومبر کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے بذریعہ اشتہار طلبی کی تعمیلی رپورٹ بھی طلب کر لی ہے، جس کی روشنی میں شوکت عزیز کو اشتہاری قرار دیا جائے گا۔

عدالت سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کے وارنٹ گرفتاری پہلے ہی جاری کرچکی ہے اور اب آئندہ سماعت پر انہیں اشتہاری ملزم قرار دیے جانے کا امکان ہے۔

سابق وزیراعظم پر اختیارات کے ناجائز استعمال سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

شوکت عزیز 20 اگست 2004 سے لے کر 15 نومبر 2007 تک پاکستان کے وزیر اعظم رہے۔ انہوں نے 6 نومبر 1999 سے 15 نومبر 2007 تک پاکستان کے وزیر خزانہ کے طور پر بھی کام کیا۔

30 جولائی 2018 کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے شوکت عزیز کے خلاف ااختیارات کے ناجائز استعمال کا ریفرنس دائر کیا۔

ان پر دوسرے لوگوں کے ساتھ مل کر بشارت حسن بشیر کو غیر قانونی طریقے سے بطور کنسلتنٹ انرجی بورڈ تعینات کرنے کا الزام ہے۔

ان کے ساتھ دیگر افراد میں سابق وفاقی وزیر پانی اور بجلی، لیاقت علی خان جتوئی، پانی و بجلی کے سابق سیکریٹری اسماعیل قريشی اور پانی اور بجلی کے سابق ایڈشنل سیکریٹری یوسف میمن شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں