کراچی: متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) پاکستان نے حکومت سے معاہدے پر بات چیت کے لیے تین رکنی کمیٹی بنادی ہے۔
وفاق میں اتحادی جماعت نے فیصلہ کیا ہے کہ ضمنی الیکشن کے نتائج پر تحفظات سے بھی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا جائے گا۔
ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار نے کہا کہ ہم جمہوری عمل کو مضبوط کرنے کے لیے حکومت میں گئے تھے اور اب پی ٹی آئی ہمارے ساتھ کیے گئے معاہدے پر پیش رفت کرے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیربرائے آبی وسائل فیصل واوڈا کو تسلیم کرلینا چاہیے کہ ہم حکومتی اتحادی ہیں۔
خواجہ اظہارالحسن نے الزام لگایا کہ ضمنی انتخابات ’انجینیرڈ‘ تھے اور نتائج ’اسکرپٹڈ‘ نظر آتے ہیں، پروگرام کے تحت ایم کیو ایم کو انتخابات میں محدود دکھایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام امیدواروں اور کارکن پولنگ ایجنٹس سے معلومات لیں، بہت ساری جگہوں پر پولنگ ایجنٹس کو بیلٹ پیپر نہیں دیکھایا گیا، پولنگ ایجنٹ کمرے میں مجود تھے لیکن گنتی کے مرحلے سے باہر تھے۔
خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ عوام کو بتانا چاہتے ہیں ایم کیو ایم کو ضمنی انتخاب میں کوئی بدترین شکست نہیں ہوئی، سروے کرالیں چھا جانے والی مہم ایم کیو ایم کی تھی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ سب سے زیادہ ٹوکن ہمارے کیمپوں سے جاری ہوئے، لیکن پھر بھی کم ووٹ دیکھائے گئے، اس بار فارم 45 میں بھی ووٹ کم دکھائے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ تنظیمی سطح پر بے چینی اور عدم اعتماد پایا جاتا ہے، ہم نے ضمنی الیکشن کے نتائج پر حکومت کو آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم حکومت کے اتحادی ہیں اس سے قانونی معاونت کا مطالبہ کرتے ہیں۔