لاہور: نیب لاہور کی ٹیم کی جانب سے سابق وزیراعلیٰ اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف سے احتساب عدالت میں پیشی سے قبل اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ہم نیوز ذرائع کا بتانا ہے کہ نیب ٹیم کی جانب سے شہباز شریف سے کاسا ڈویلپرز اور پیراگون سے متعلق سوالات کیے گئے جن میں اکثر کا جواب انہوں نے نفی میں دیا۔
ذرائع کے مطابق نیب ٹیم نے شہبازشریف سے سابق وزیر ریلوے سعد رفیق سے متعلق سوالات پوچھے جن میں سعد رفیق کے پیراگون کے مالک ہونے سے متعلق بھی پوچھا گیا۔
ذرائع کا بتانا تھا کہ نیب ٹیم نے شہباز شریف سے یہ بھی پوچھا کہ کیا پی ایل ڈی سی کے کسی بورڈ ممبر یا کسی شخص نے آپ کو پیراگون اور کاسا ڈویلپمنٹ کے تعلق کے بارے میں بتایا؟
نیب ٹیم کا پوچھنا تھا کہ کیا سعد رفیق نے آپ سے کسی ملاقات میں کاسا ڈویلپرز کے حق میں معاونت کی فرمائش کی؟
ذرائع کا بتانا ہے کہ شہباز شریف نے متعدد سوالات پر لاعلمی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سعد رفیق سے ملاقات میں کبھی آشیانہ اقبال سے متعلق غیر قانونی قدم اٹھانے کی بات نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ایل ڈی سی یا ایل ڈی اے کے کسی آفیسر نے رشوت لی ہے تو مجھے اس بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔
ذرائع کا بتانا تھا کہ شہباز شریف کا مؤقف تھا کہ انہوں نے کرپشن کے خلاف زیروٹالرنس پالیسی پر عمل کیا اور آشیانہ اقبال کیس میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا حکم بھی دیا۔
ہم نیوز کے ذرائع کا بتانا ہے کہ نیب کی تفتیشی ٹیم شہبازشریف سے تحقیقات کی رپورٹ کل احتساب عدالت میں پیش کرے گی اور نیب کی جانب سے شہبازشریف سے تحقیقات کے لیے مزید ریمانڈ کی استدعا بھی کی جائے گی۔