اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا افضل نے کہا کہ حکومت ہر امتحان پر ناکام ہو رہی ہے۔
ہم نیوز کے پروگرام ’نیوزلائن‘ میں ڈاکٹر ماریہ ذوالفقار سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عوامی مسائل حل کرنے کے بجائے حزب اختلاف سے انتقام لینا حکومت کی اولین ترجیح بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ہر چیز کا الزام سابقہ حکومت پر لگاتی ہے حالانکہ ن لیگ انہی حالات میں ملک چلا رہی تھی اور بہت اچھے طریقے سے چلا رہی تھی۔ ہر بات کا ملبہ اوروں پر گرانے سے حکومتیں نہیں چلتیں۔
رانا افضل کا کہنا تھا کہ حکومت نے آتے ہی چند فاش غلطیاں کی ہیں جن میں سے ایک ملکی معیشت کا آئی سی یو میں ہونے کی بات کرنا تھا، اس وجہ سے جن لوگوں نے ملک میں سرمایہ کاری کرنی تھی اب وہ بھی نہیں آ رہے۔
پروگرام میں موجود پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما لطیف کھوسہ نے کہا کہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں لیکن ریاستیں چلتی رہتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کنٹینر کی سیاست آنے سے ریاست مفلوج ہو جاتی ہے۔ تحریک انصاف کو اب گالی گلوچ کی سیاست سے نکل آنا چاہیے، عوام سے جھوٹ بولنا اور یو ٹرن لینا بند کر دیں۔ چیزوں کو بہتر کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، حکومت کے اچھے اقدام میں ان کا ساتھ دیں گے۔
اس حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر حکومت اپنا منشور اور پروگرام لے کر آتی ہے، پیپلزپارٹی کو بھی ن لیگ سے شکایات ہیں لیکن تحریک انصاف کو الزام تراشی سے باہر آ کر ملکی مسائل کے حل پر توجہ دینی چاہیے۔
رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا ضروری ہے ورنہ ملک چلانا مشکل ہو جائے گا۔
وفاقی وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے کا ہمارا فیصلہ کمزور معیشت کی وجہ سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایسی اصلاحات کریں گے کہ اگلی حکومت کو آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ جس محکمے کو اٹھائیں وہی خسارے میں ہے، چیزیں ٹھیک کرنے کے لیے حکومت کو سخت فیصلے کرنے پڑیں گے، ہماری کوشش یہ ہو گی کہ غریب پر کم بوجھ پڑے اور امیر آدمی زیادہ بوجھ برداشت کرے۔