کوئٹہ: شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں یوم عاشور کے مرکزی جلوس کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
جمعہ کے روز کوئٹہ میں دسویں محرم الحرام کا مرکزی جلوس پنجابی امام بارگاہ سے برآمد ہوا۔ جلوس کی قیادت بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر سید داؤد آغا نے کی۔ جلوس کے روٹ پر آنے والی 168 سڑکوں اور گلیوں کو مکمل سیل کیا گیا ہے جب کہ راستوں میں آنے والی 198عمارتوں کی چھتوں پر پولیس اور ایف سی کے اہلکار تعینات کے گئے ہیں۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ نے عاشورہ کے جلوس کے راستوں کی سرچنگ اور سوئپنگ کی جس کے بعد انہیں کلیئر قرار دیا گیا۔ جلوس کی مانیٹرنگ 130 کیمروں کی مدد سے کی جا رہی ہے۔
پاک فوج اور ایف سی کی جانب سے عاشورہ جلوس کی فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے فوج کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
جلوس کی حفاظت پر پولیس، ایف سی اور لیویز کے سات ہزار اہلکار تعینات ہیں۔ صوبائی دارالحکومت میں موبائل فون سروس صبح چھ بجے سے بند ہے جسے رات گئے جلوسوں کے اختتام کے بعد بحال کیا جائے گا۔
ڈی آئی جی پولیس عبدالرزاق چیمہ نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پانچ ہزار سے زائد پولیس اہلکار جلوس کی سیکورٹی پر تعینات ہیں، تمام راستے مکمل سیل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ضلعی انتظامیہ اور ایف سی کے ساتھ مل کر سیکیورٹی کے بہترین انتظامات کیے ہیں۔
ڈی آئی جی کے مطابق جلوس کے راستے میں آٹھ مساجد ہیں جہاں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ مساجد میں نماز کی ادائیگی کے بعد وہاں سے جلوس گزرے گا جو مغرب سے قبل اختتام پذیر ہو گا۔
ڈپٹی کمشنر کوئٹہ طاہر عباسی نے بتایا کہ جلوس کے تمام راستوں کو رات کو ہی سیل کردیا گیا تھا۔ طاہر عباسی نے کہا کہ جلوس کے راستوں میں چھتوں پر بھی نفری تعینات کی گئی ہے۔ تمام مسالک کے علماء سے مل کر یوم عاشور کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے۔