کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے اعلان کیا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات ناصرف مسمار بھی ہوں گی بلکہ اس میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات بھی درج کیے جائیں گے۔
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ایس بی سی اے نے تمام ڈائریکٹرز اور ریجنل ڈائریکٹرز کو دئیے گئے احکامات پر کام تیز کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے بلا تفریق کارروائی کا حکم جاری کر دیا ہے۔
ڈی جی ایس بی سی اے نے ہدایات جاری کی ہیں کہ تمام ڈائریکٹرز ایک کیٹیگری میں 10 کیسوں کی تفصیلات فراہم کریں اور 14 ستمبر سے قبل دیے گئے تمام ٹاسک مکمل کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ زیر تعمیر، تعمیر شدہ اور قبضہ کی گئی جگہوں کا معاملہ مرحلہ وار حل کیا جائے۔
ایس بی سی اے کی کارروائیوں پر پہلے بھی کافی احتجاج اور تنقید ہو چکی ہے۔ گزشتہ ماہ کراچی کےعلاقے گلشن اقبال بلاک دس میں ایس بی سی اے کی جانب سے ایک اسکول کی عمارت کو سیل کردیا گیا تھا جس کے بعد طلبا و طالبات، والدین، اور اسکول انتظامیہ نے احتجاج کرتے ہوئے روڈ بلاک کردیا تھا۔
اسکول انتظامیہ کا مؤقف تھا کہ ایس بی سی اے کی جانب سے پیشگی نوٹس کے بغیر عمارت کو سیل کیا گیا اور بتایا گیا کہ اسکول غیر قانونی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اگر اسکول نہ کھولا گیا تو سیل توڑ کر عمارت میں داخل ہو جائیں گے۔