لاہور: اپنی اہلیہ کلثوم نواز کے انتقال کے باعث پیرول پر رہا کیے گئے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف اپنی رہائش گاہ جاتی امرا سے باہر نکل کر شریف میڈیکل سٹی پہنچ گئے۔
جمعرات کی دوپہر گھر سے باہر جانے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نواز شریف کلثوم نواز کے جنازہ کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے باہر گئے ہیں۔
ہم نیوز کے مطابق میاں نواز شریف نے سخت سیکیورٹی میں شریف میڈیکل سٹی میں جنازگاہ کے انتظامات کا جائزہ لیا۔
شریف میڈیکل سٹی آمد کے موقع پر کیپٹن صفدر، جنید صفدر، سلمان شہباز، علی پرویز ملک، خواجہ عمران نذیر، عطا تارڑ اور مئیر لاہور نواز شریف کے ہمراہ تھے۔
نواز شریف نے جنازے کے انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے مئیر لاہور کو خصوصی انتظامات کرنے کی ہدایات دیں۔ انتظامی معاملات دیکھنے والوں کو انہوں نے کہا کہ نجی ٹی وی چینلز کو اجتماع جنازہ کی کوریج سے نہ روکا جائے۔ میڈیا کے لئے الگ کنٹینر لگانے کی ہدایت بھی کی۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ جنازہ کے شرکاء کو کسی قسم کی کوئی تکلیف نہیں ہونی چاہیے، گرمی کی صورت میں پنکھوں اور شامیانوں کا بھی بندوبست کیا جائے۔
کلثوم نواز کی تدفین میں شرکت کی اجازت صرف خاندان کے افراد کو ہوگی۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے لاہور منتقل کئے گئے نواز شریف کو ابتداء میں 12 گھنٹوں کے پیرول پر رہا کیا گیا تھا۔ بعد میں پنجاب حکومت نے اس مدت میں اضافہ کا فیصلہ کیا تھا۔
گزشتہ روز کلثوم نواز کی میت لینے کے لیے لندن پہنچنے والے شہباز شریف نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کے دوران بتایا تھا کہ نواز شریف اڈیالہ جیل سے رہائی کے لیے پیرول کی درخواست پر دستخط کرنے کو آمادہ نہیں تھے۔ جس کے بعد انہوں نے اپنے دستخطوں سے درخواست جمع کرائی۔
کلثوم نواز کی میت کو لندن میں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد پاکستان کے لیے روانہ کیا جائے گا۔ جمعہ کو لاہور آمد کے بعد مرحومہ کی نماز جنازہ جاتی امرا سے متصل شریف میڈیکل سٹی میں ادا کی جائے گی۔
طویل عرصہ سے کینسر کے عارضہ کا شکار 68 سالہ سابقہ خاتون اول گیارہ ستمبر کو لندن کے ہارلے کلینک میں انتقال کر گئی تھیں۔ خاندانی ذرائع کے مطابق کلثوم نواز کی تدفین ان کے سسر کی قبر کے ساتھ بنائی گئی آخری آرام گاہ میں کی جائے گی۔