رزاق داؤد کا بیان، چینی سفارتخانے کی تردید


اسلام آباد: چینی سفارتخانے نے وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و اقتصادی امور رزاق داؤد کے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سے متعلق مبینہ بیان کے حوالے سے چلنے والی خبروں کی تردید کر دی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر اپنے ٹویٹ میں چینی سفارتخانے نے کہا کہ دونوں ممالک سی پیک منصوبے کی  بروقت تکمیل کے لئے پرعزم ہیں اور اس حوالے سے میڈیا میں چلنے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔ 

چینی سفارت خانے نے کہا کہ وفاقی مشیرسے متعلق  برطانوی میڈیا کی رپورٹ حقائق اور معلومات کے منافی ہے، رپورٹ میں سی پیک سے متعلق پاک چین روایتی پارٹنرشپ کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے  وزیراعظم کے مشیر اقتصادی امور عبدالرزاق داؤد نے کہا تھا کہ ہم نے چین کو صاف کہہ دیا ہے کہ ان کی کمپنیوں کو ایسے اضافی فوائد نہیں دیں گے جس سے ہماری مقامی صنعت کو نقصان پہنچے۔

ان کا کہنا تھا کہ شروع میں سی پیک کا فوکس انفراسٹرکچر اور توانائی کے شعبے تھے لیکن اب ہم اسے صنعت کاری کی طرف منتقل کریں گے۔ 

اس سے قبل انہوں نے برطانوی میڈیا کو ایک انٹرویو دیا تھا جس میں ان سے یہ بات منسوب کی گئی تھی کہ پاکستان فی الحال سی پیک منصوبوں پر ایک سال کے لیے کام روک کر از سر نو معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔ 

ان سے منسوب خبر میں کہا گیا ہے کہ سی پیک منصوبے کا جائزہ لینے کے لیے نو رکنی کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے جو سی پیک معاہدے کا تفصیلی جائزہ لے گی۔ اب ایسے معاہدے ازسر نو کیے جائیں گے جن سے چینی کمپنیوں کو ناجائز فائدہ ہو رہا ہے۔

اپوزیشن کی جانب سے اس خبر پر سخت رد عمل آنے کے بعد رزاق داود نے بیان جاری کیا تھا کہ انٹرویو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر شائع کیا گیا ہے۔ 


متعلقہ خبریں