کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جمال مندوخیل نے صوبائی سیکرٹری صحت کو ہدایت کی ہے کہ سول اسپتال کی حدود میں واقع رہائش گاہوں کو خالی کرایا جائے اور مسمار کر کے نئے سرے سے اسپتال تعمیر کیا جائے۔
بلوچستان ہائی کورٹ کی جانب سے یہ حکم سول اسپتال کی حالت زار اور ملازمین کی نئی رہائش گاہ سے متعلق کیس کی سماعت پر دیا گیا، عدالت نے یہ حکم بھی دیا کہ ڈاکٹروں اور دیگر اسٹاف کو متبادل رہائش گاہیں فراہم کی جائیں۔
اس موقع پر سیکرٹری صحت، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) سول اسپتال، سینئر و ینگ ڈاکٹرز اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواست گزار کی جانب سے حق داد ایڈووکیٹ و دیگرعدالت میں حاضر ہوئے۔
دوران سماعت جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ ایسا طریق کار بنائیں کہ غریبوں کو آسانی ملے کیونکہ بہت سے مریض دو سے تین ہزار روپے خرچ کرنے کی استطاعت بھی نہیں رکھتے۔
سیکرٹری صحت بلوچستان صالح ناصر نے بتایا کہ ذیلی کمیٹی قائم ہے مگر کون غریب ہے اور کون امیر، یہ پتہ کرنا ممکن نہیں۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ان کی جانب سے ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے سیکرٹری صحت سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمیں بتائیں اسپتال کی کیا ضروریات ہیں، ہم مختصر حکم جاری کر دیتے ہیں۔
عدالت نے ہدایت دی کہ فنانس اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ مل بیٹھ کر فیسوں کو مناسب بنائیں۔
دوران سماعت سیکرٹری صحت نے بتایا کہ ڈیرہ بگٹی میں چار ڈاکٹروں اور ایک گائنا کالوجسٹ کو تعینات کیا گیا تاہم انہوں نے وہاں تاحال رپورٹ نہیں کیا۔