لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے این اے 131 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست پرسیکرٹری الیکشن کمیشن کو طلب کر لیا۔
عدالت نے درخواست کی سماعت کے دوران کہا کہ بتایا جائے کن حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرائی گئی اور کہاں درخواستیں مسترد ہوئیں اور کیس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن خود پیش ہوں یا کسی ذمہ دار افسر کو ریکارڈ سمیت بھیج دیں۔
عدالت نے کہا کہ اس بات کا جائزہ لینا ضروری ہے کہ کہیں ووٹوں کی گنتی کی اجازت دینا اور کہیں روکنا آئین کے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی تو نہیں۔
کیس کی ساعت کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے وکیل بابراعوان خود نہیں آ سکے تاہم اپنی جگہ انہوں نے اپنے جونیئر وکیل کوبھیج دیا تھا۔
دوران سماعت عمران خان کے وکیل نے جواب داخل کرانے کے لیے مہلت مانگ لی اور بتایا کہ اس مقدمے میں عمران خان کی جانب سے بابراعوان دلائل دیں گے۔
جسٹس مامون الرشید نے کہا کہ ٹھیک ہے وقت لے لیں میں حکم امتناعی جاری کر دیتا ہوں، جس پر جونئیر وکیل نے کہا کہ عمران خان کے وکیل بابرعوان سے رابطہ کرکے آپ کو بتاتا ہوں۔
عدالت نے کہا کہ وہ لکھ کر دیں کہ بابراعوان کب پیش ہوں گے، خواجہ سعد رفیق کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عمران خان نے خود کہا ہے کہ وہ حلقے کھولنے کو تیار ہیں پھر وقت کیوں مانگا جا رہا ہے۔
عدالت نے پہلے ہی عمران خان، الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ آفسر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر رکھا ہے۔
این اے 131 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست خواجہ سعد رفیق کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ این اے 131 میں دوبارہ گنتی کے لیے ریٹرننگ افسر کو درخواست دی تھی لیکن ریٹرنگ افسر نے حقائق کے برعکس درخواست مسترد کر دی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت این اے 131 میں دوبارہ ووٹوں کی گنتی کا حکم دے۔